مہیلا سشکتی کرن یوجنا کے تحت دیہی خواتین کو بااِختیار بنانے کیلئے
ایک ہی مقام پر تمام سہولیات دستیاب ہوں گی
جموں؍؍خواتین کو بااختیار بنانا ایک ایسا عمل ہے جو خواتین کو معاشی، ثقافتی، سماجی اور سیاسی شعبوں میں مساوی مواقع تک رسائی حاصل کرنے اور اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لئے اپنے حقوق کا دعویٰ کرنے کی طرف لے جاتا ہے۔ اِس پیش رفت کو ان کے گھر کے اندر اور باہر فیصلہ کرنے کی آزادی کے ساتھ سماجی تبدیلی کی سمت کو متاثر کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ہونا چاہیے۔مرکزی حکومت نے خواتین کو سماجی ، اِقتصادی اور سیاسی طور پر بااِختیار بنانے کے لئے 2017-18ء میں ’’ مہیلا شکتی کیندر ‘‘ کے قیام کا اعلان کیا تاکہ دیہی خواتین کو ہنر مندی ، روزگار ، دیجیٹل خواندگی ، صحت اور غذائیت کے مواقع سے بااِختیار بنانے کے لئے ایک ہی مقام پر تمام سہولیات دستیاب ہوں ۔اس کے مطابق امبریلاسکیم پردھان منتری مہیلا سشکتی کرن یوجنا( پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ایک نئی ذیلی سکیم مہیلا شکتی کیندر (ایم ایس کے) کو عملانے کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ یہ سکیم دیہی خواتین کو اَپنے حقوق حاصل کرنے اور بیداری پیدا کرنے، تربیت اور صلاحیت کی تعمیر سے بااِختیار بنانے کی خاطر حکومت سے رجوع کرنے کے لئے ایک انٹرفیس فراہم کرے گی۔ نئی سکیم ایم ایس کے کامختلف سطحوں پر کام کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔جبکہ قومی سطح ( ڈومین پر مبنی نالیج سپورٹ ) اور ریاستی سطح ( سٹیٹ ریسورس سینٹربرائے خواتین) کے ڈھانچے خواتین سے متعلق مسائل پر متعلقہ حکومتوں کو تکنیکی مدد فراہم کر یںگے۔وہیں ضلع اور بلاک سطح کے مراکز مہیلا شکتی کیندرکو مدد فراہم کرتے ہیں۔جموں و کشمیر حکومت نے خواتین کی آزادی کے لئے ان کی مکمل حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے کی خاطر متعدد اقدامات شروع کئے ہیں اورجموںوکشمیر یوٹی میں مہیلا شکتی کیندر سکیم کی عمل آوری بھی ایک ایسا ہی اقدام تھا۔ اس منفرد پہل کے تحت ہیلپ لائن 181 سے جڑے وَن سٹاپ سینٹر (او ایس سیز) کے ساتھ جموںوکشمیر یوٹی کے تمام اضلاع میں مہیلا شکتی کیندر قائم کئے گئے ہیں۔جموںوکشمیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے مہیلا شکتی کیندر خواتین سے متعلق تمام سرگرمیوں کے لئے سنگل ونڈو فراہم کرتا ہے۔ قائم کردہ وَن سٹاپ سینٹرکو ایک پولیس اہلکار فراہم کیا گیا ہے جسے مرکز سے براہ راست ایف آئی آر کے اندراج کے لئے سی سی ٹی این ایس تک رسائی حاصل ہے۔ اِس کے علاوہ ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹیز کے ساتھ منسلک کیاگیا ہے اور بذریعہ ویڈیو کانفرنس بیانات ریکارڈ کرنے اور عدالتوں میں پیش ہونے کی سہولیات اور ہر قسم کی قانونی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ نیز وَن سٹاپ سینٹروں کو طبی معائینے کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ مہیلا شکتی کیندروں کو ضلع کے تمام محکموں سے جوڑا گیا ہے جو ہم آہنگی اور تعاون کے اصولوں پر کام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کے گھروں سے مختصر قیام کی سہولیات اور مہیلا شکتی کیندروں سے ضرورت مندوں کو ہنر مندی اور مالی شمولیت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ وَن سٹاپ سینٹروں کو خواتین کے لئے بنائی گئی مختلف سکیموں سے بھی واقف کیا جا رہا ہے بالخصوص خواتین کی شکایات اور تشدد سے متعلق گھریلو مسائل سے نمٹا جا رہا ہے۔ اسی طرح ٹاٹا انسٹی چیوٹ آف سوشل سائنسز کے تعاون سے 10 سپیشل سیل بھی قائم کئے گئے ہیں اور قومی خواتین کمیشن کے تعاون سے بھی مہیلا شکتی کیندروں اور وَن سٹاپ سینٹروںکے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔اِنتظامیہ خواتین کے حامی ان اقدامات کو آگے بڑھانے کی کوشش میں ضلعی سطح پر خواتین کے لئے ڈسٹرکٹ لیول سینٹرز (ڈی ایل سی ڈبلیو) قائم کرے گی تاکہ سرکاری سکیموں، پروگراموں اور خدمات پر متعلقہ اور تازہ ترین معلوماتی بینک بنایا جا سکے جس میں اہلیت کے معیار ،دستاویزات کی ضرورت، پروسسنگ کا وقت، فوائد، ڈیلیوری کی سہولیت، درخواستوں کی حالت کا پتہ لگانا وغیرہ جیسی تمام تفصیلات شامل ہوں۔ خواتین کے لئے ڈسٹرکٹ لیول سینٹرز (ڈی ایل سی ڈبلیو) پی ایم ایم ایس کے سکیم کی عمل آوری میں بلاک،گاؤں اور ریاستی سطح کے درمیان ایک لنک کے طور پر کام کرے گا۔ یہ مختلف سرکاری سکیموں کے لئے درخواست دینے کے دوران خواتین کو درپیش مسائل کی نشاندہی کرے گا، مقدمات کی دستاویز کرے گا اور ان کے حل کے لئے متعلقہ فورموںبشمول ضلع ترقیاتی کمشنروں کے آفس اور پی آر آئیز کو رِپورٹ کرے گا۔ اس کے علاوہ میٹنگوں کا انعقاد کیا جائے گا جہاں مختلف سطحوں پر استدقاق کوششوں کو متاثر کرنے والے مسائل بشمول انٹر ڈیپارٹمنٹل کنورجنسی پر توجہ دی جائے گی اور خواتین کو بااختیار بنانے پر اثر انداز ہونے والے دیگر سماجی، معاشی عوامل کو بھی فورم پر لایا جا سکتا ہے۔ڈی ایل سی ڈبلیو ایک ضلعی سطح کا منصوبہ تیار کرے گا جس میں ڈیلیوری ایبلوں کو شامل کیا جائے گا جس پر عمل آوری اور مقامی سیاق و سباق کے لئے ایک مقررہ مدت کے اندر وزارتِ خواتین اور بچوں کی ترقی پروگراموں اور سکیموں کے مقاصد پر مبنی ہے۔ یہ سکیموں کی نگرانی اور کارکنوں کی تربیت وغیرہ کا بھی ذمہ دار ہوگا۔مہیلا شکتی کیندروں میں سے ہر ایک دیہی خواتین کو ایک انٹرفیس فراہم کرتا ہے تاکہ وہ حکومت سے رجوع کر سکیں تاکہ چار سطحوں، قومی، ریاستی، ضلع اور بلاک کی سطحوں پر تربیت اور صلاحیت سازی کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کر سکیں۔عورت ایک مکمل دائرہ ہے اور اس کے اندر تخلیق، پرورش اور تبدیلی کی طاقت ہے۔ ناری شکتی ایک ایسا تصور ہے جو ہندوستانی ثقافت میں قدیم زمانے سے موجود ہے۔ خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ترقی کی شاہراہ پر سفر نہیں کیا جا سکتا جو ہندوستانی آبادی کا تقریباً 50 فیصد ہیں۔ خواتین کو بااِختیار بنانے کے لئے ایک کثیر جہتی منظم نقطہ نظر یقینی طور پر ملک کو اس راستے سے آگے لے جائے گا۔