خواتین کا گروپ فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کے ذریعے پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرے گا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ پینے کے پانی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے جل شکتی محکمہ کی طرف سے تیار کردہ مختلف تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس کے بارے میں گاؤں کے عام لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے پنچایت گھر جندرہ میں ایک گرام سبھا کا انعقاد کیا گیا۔اس سبھا کا اہتمام آل جموں کشمیر پنچایت کانفرنس (اے جے کے پی سی) کے صدر انیل شرما کی قیادت میں کیا گیا تھا، جو اس علاقے کے مقامی سرپنچ بھی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جندرہ کے پانچ دیہاتوںکے مکینوں کو پانی کی سپلائی فراہم کرنے کے لیے گرام پنچایت/پانی سمیتی کے اراکین کی مشاورت سے ڈی پی آر تیار کیے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ DPRs چیف انجینئر، جل شکتی محکمہ، منیش بھٹ کی قابل رہنمائی اور ایگزیکٹو انجینئر برہم جیوتی شرما، اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر (AEE) جاوید اقبال شاہ کی قریبی نگرانی میں تھے۔اس دوران انچارج جونیئر انجینئر این کے ترپاٹھی نے ڈی پی آر پیش کیے اور ڈی پی آر کے مختلف اجزاء کے بارے میں گرام سبھا کے سامنے پیش کیا۔وہیںسبھا میں انکشاف کیا گیا کہ جندرہ پنچایت کی 100 فیصد آبادی کو دو ڈی پی آر کے ذریعے جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت فنکشنل گھریلو نل کنکشن (ایف ایچ ٹی سی) کے ساتھ احاطہ کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی رقم 534 لاکھ اور 234 لاکھ روپے ہے۔ایک فیلڈ ٹیسٹنگ کٹ علاقے کی پانچ خواتین کو سونپی گئی ہے جنہیں گاؤں کی سطح پر پانی کے معیار کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے۔وہیںمزید انکشاف کیا گیا کہ مذکورہ سکیموں کی تکمیل کے بعد پنچایت کی 100 فیصد آبادی کو 55 لیٹر فی شخص روزانہ کے حساب سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علاقے کے سرپنچ انیل شرما نے علاقے میں پینے کے پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مقامی لوگوں کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرنے پر محکمہ کا شکریہ ادا کیا۔