منڈی کا مہارکوٹ گاﺅں اپنی قسمت کو رو رہا ہے !

0
0

کوئی تو چارہ گری کو اترے کوئی مسیحا ادھر بھی آئے
لازوال ڈیسک
مہارکوٹسرحدی ضلع پونچھ کی تحسیل منڈی کے گاو¿ں مہارکوٹ جس کی آبادی لگ بھگ 1500 افراد پر مشتمل ہے اور یہ گاﺅںمنڈی لورن کے درمیان ایک پہاڑی پر واقع ہے ۔واضح رہے یہاں پہنچنے کیلئے سڑک سے دس کلو میٹر دور سفر طے کرنا ہوتا ہے اور اسوقت 3سے4فٹ برف پڑی ہے جبکہ پانی بجلی کی عدم دستیابی سے عوام دو چار ہے کیونکہ یہاں صرف بجلی کی آنکھ مچولی کا کھیل رہتا ہے اور ماہانہ بل غریب اور نادار عوام کے گھروں میں پہنچا جاتے ہیں۔علاوہ ازیں یہاں کئی محلہ جات تار اورپول سے بھی محروم ہیں ۔آنگن واڑی مراکز کے صرف بورڈ دیکھ کر عوام نالاں ہے اور طبی مراکز میں ڈاکٹر صرف ویکسین کرنے آتا ہے یا پھر کہیں فون کال کرنے پر مہینے میں ایک چکر لگا لیتا ہے اور کئی طرح کے عذر پیش کئے جاتے ہیں ۔عوام کے مطابق یہاں کے عوامی مسائل کو انتظامیہ کے گوش گزار بھی کیا گیا مگر ان سنی ہی رہی ۔اس گاوں کی عوام یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوچکی ہے !عوام کا کہنا ہے کہ ہمیں ریاستی گورنر ستیا پال ملک سے امیدیں باقی ہیں اگر آج ہماری آواز کسی نے نہ سنی تو ہم منڈی بازار میں اپنے مال مویشی اور بچوں کو لیکر احتجاج پر بیٹھےں گے ۔عوام کا کہنا ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا