’اب یہ ثابت ہوگیا‘ عبوری بجٹ حکومت کا ‘ انتخابی منشور’ :اپوزیشن

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍اپوزیشن جماعتوں نے لوک سبھا میں جمعہ کو پیش عبوری بجٹ کو انتخابی ‘جھنجھنو’ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس میں کئے گئے اعلانات بھی ‘ جملہ ’ ہی ثابت ہوں گے ۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہاکہ عبوری بجٹ کے نام پر نریندر مودی حکومت نے رائے دہندگان کو ‘رشوت’ دینے کا کام کیا ہے اور ووٹ کے لئے پیسہ بانٹنے کا کام ہوا ہے ۔ بجٹ میں کسی طبقہ کو کچھ دیا نہیں گیا ہے اور ملک کے عوام کو جھنجھنو تھماکر صرف گمراہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں صرف سیاست کی گئی ہے اور غریبوں کو کوئی راحت نہیں دی گئی ہے ۔ اس بجٹ میں کئے گئے اعلانات بھی محض ویسے ہی جملے ہیں جیسے گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ملک کے عوام کو لبھانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی نے کئے تھے ۔ حکومت نے ساڑھے چار برس تک کچھ نہیں کیا اور عوام کو بتانے کے لئے اس پاس کچھ نہیں تھا، اس لئے اس عبوری بجٹ میں صرف ‘جملہ بازی’ کی گئی ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) حکومت کے عبوری بجٹ میں مکمل بجٹ جیسے کئے گئے اعلانات کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومت چھٹے بجٹ جیسے اعلانات کیسے کرسکتی ہے ۔ اس بجٹ پر انکی رائے پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ یہ بجٹ ایک بھی پوائنٹ دے ئے جانے کے لائق نہیں ہے ۔ مسٹر سنگھ نے کہاکہ عبوری بجٹ میں کئے گئے اعلانات جملہ ثابت ہوں گے ، نریندر مودی حکومت کے ساڑھے چار برس تک کی مدت کار میں کسانوں اور عام آدمی کوکچھ نہیں ملا، صرف لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کچھ اعلانات کئے گئے ہیں جو نافذبھی نہیں ہوسکیں گے ۔ عوام سب سمجھتے ہیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سینئر لیڈر ماجد مینن نے کہاکہ اس میں کئے گئے اعلانات کو نافذ کرنے کا اس حکومت کے پاس وقت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے چار برس تک کسانوں کی تباہی کی طرف توجہ نہ دے ئے جانے کے بعد ان کی راحت کے لئے جو معمولی اعلانات کئے گئے ہیں انہیں نافذ کرنے کے لئے اس حکومت کے پاس وقت نہیں بچا ہے ۔ عام انتخابات کا اعلان ہونے والا ہے اور ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد کچھ نافذ نہیں کیا جاسکے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا