‘ڈوگرہ بادشاہوں کی تاریخ اور میراث’پر ڈاکٹر شیام نارائن لال نے تبادلہ خیال کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍گورنمنٹ ڈگری کالج چنینی کی این ایس ایس اکائی نے آزادی کا امرت مہوتسو تقاریب کے سلسلے میں جموں کی تاریخ پر ایک روزہ سمپوزیم کا انعقاد کیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر شیام نارائن لال پروفیسر اور ڈائریکٹر، سنٹر فار ہسٹری اینڈ کلچر آف جموں اینڈ لداخ، جموں یونیورسٹینے بطور ریسورس پرسن شرکت کی ۔وہیں تقریب کا موضوع ‘ڈوگرہ بادشاہوں کی تاریخ اور میراث’تھا۔اس دوران ڈاکٹر شیام نارائن لال نے جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ پر تفصیل سے غور کیا اور کہا کہ یہ مہاراجہ گلاب سنگھ کی سوانح حیات کا مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی ذہانت اور سفارت کاری سے راجہ گلاب سنگھ نے اپنے آباؤ اجداد کا کھویا ہوا جموں راج باعزت طریقے سے حاصل کیا اور جموں راج میں اضافہ کرتے ہوئے بالآخر جموں و کشمیر کی ایک وسیع سلطنت کی تشکیل کی۔ انہوںنے مزید کہاکہ ڈوگرہ بادشاہ بصیرت والے حکمرانوں کے طور پر، اپنی سلطنت سے گزرنے کے لیے ریشم کا پورا راستہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے سفارت کاری اور فوجی طاقت کا استعمال کیا اور اپنی مہمات اور فتوحات کو وسعت دینے، پھلنے پھولنے اور بڑھانے کے لیے شاہراہ ریشم کا بھرپور استعمال کیا۔اس موقع پرکالج کی پرنسپل ڈاکٹر پرگیہ کھنہ نے کہا کہ ڈوگرہ خاندان نے جموں خطے کی قدیم شان کو زندہ کیا اور انہوں نے جموں و کشمیر کا تاج اپنے سر پر رکھ کر ہندوستان کا نقشہ بدل دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل ذکر تاریخی ورثہ ہے جس پر ہندوستان کو فخر ہے۔