ضلع ریاسی کے متعدد علاقہ میں اضافی راشن کوٹوں میں گھوٹالے، عوام بھی بھی اضافی راشن سے بے خبر، ضلع انتظامیہ غفلت کی نیند سے بیدار ہو جائے
شاہ نواز
مہور؍؍ وزیراعظم نریندر مودی کی کرونا کی مہماری کے دوران لاک ڈاؤن سے متاثر ہوئے لوگوں کے لئے جو بی پی ایل اور اے اے وائی زمرے میں آتے ہیں کو ایک اضافی راشن کوٹے کا اعلان کیا گیا۔ ان اضافی مفت راشن کوٹے کو لاگو کر لئے مئی 2021سے نومبر 2021 احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ سرکار کی جانب سے پورے مْلک میں بی پی ایل اور اے اے وائی زمرے کے مستحق لوگوں کو ایک اضافی راشن کوٹا دیا جاتا ہے جوکہ مفت میں دیا جاتا ہیں۔ یہ اضافی مفت راشن کوٹا بھی اْسی راشن سکیل کے مطابق دیا جاتا ہے جوکہ پہلے سے اپنا کوٹا لوگوں کو دیا جاتا ہے، یعنی کہ پر آدمی کو ایک ماہ کا 2کلو 500گرام چاول اور 2کلو500گرام آٹا کْل 5کلو ایک آدمی کو ایک ماہ کا۔ حکومت ہند کی اس اضافی مفت راشن سکیم کو جموں وکشمیر کے ضلع ریاسی میں خورد بورد اور دھاندلیوں کی شکایتیں منظر عام پر آرہی ہے۔ ضلع کے سب ڈویژن مہور کے متعدد علاقوں میں اس مفت راشن میں گھوٹالہ کئے جانے کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔ مہور کی پنچایت لور ساڑھ ٹکسن میں یہ معاملہ سامنے آیا اور جب اصغر علی نامی نوجوان نے یہ معاملہ چند صحافیوں سے ذکر کیا۔ اسی نوجوان نے یہ معاملہ اے ڈی ریاسی کے پاس بہ ذریعہ درخواست اور ریزولیشن پہنچایا۔ اے ڈی نے اس معاملے پر مکمل تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کروائی لیکن تین ہفتے گزر گئے ابھی تک کوئی تحقیقات نہیں ہوئی ہے۔ ’لازوال ‘کے نمائندے نے اس معاملے پر کھوج کیا تو حقیقت میں پایا کہ ٹکسن میں بھی ان اضافی مفت راشن کوٹوں میں گوٹالہ کیا گیا ہے۔ جب سرکاری کاغذات انٹر نیٹ سے حاصل کیے جو کہ ایک عام صارف کا الیکٹرانک راشن مشین پر انگوٹھا جسے فنگر پرنٹ کہا جاتا ہے ۔لگانے کے بعد مکمل ہوجاتا ہے۔ کاغذات میں ہم نے پایا کہ ڈیلر حضرات نے لوگوں کو کاغذات مئی 2021سے ستمبر 2021 تک کاغذات میں برپور اور مکمل راشن جو سرکار کی طرف سے اضافی مفت کوٹہ دیا گیا ۔ لوگوں کاغذات میں دے دیئے ہیں پر زمینی سطح پر ہم نے جانچ کی تو لوگوں نے بتایا کہ ہمیں پاتا ہی نہیں ہے اضافی راشن کوٹے آتے ہیں۔گزشتہ روز تیس اکتبور کو ٹکسن میں ’لازوال ‘کے نمائندہ نے لوگوں سے بات کی تو اْنہوں نے بتایا کہ ہمیں پاتا ہی نہیں کی مئی سے ایک ماہ کے دو راشن کوٹے آتے ہیں۔ لوگوں نے بتایا راشن اْنہیں ملا ہے مگر ایک ماہ کا ایک ہی کوٹ ملا لیکن اْس میں سے بھی چند ماہ کا پیسوں میں ملا اور چند ماہ کا مفت میں ملا لیکن مئی 2021 سے اکتوبر 2021 لگاتار اضافی کوٹے نہیں ملے۔ لوگوں بتایا کہ جب ٹکسن کے اصغر علی نامی نوجوان نے اس بات کو صحافیوں کے سامنے اْجاگر کیا تو تب اْنہوں پتہ چلا کہ سرکار کی جانب سے راشن کے اضافے کوٹے آرہے ہیں جو اْن تک مکمل طور پر نہیں پہنچ پائے ہیں۔ مہور کے دیگر متعدد علاقوں کی ہم نے جانچ کی تو متعدد علاقوں سے بتایا کہ ہمیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے کہ راشن کے اضافی کوٹے بھی آتے ہیں۔ اگر سرکاری مفت اضافی راشن کوٹے دے رہی تو ریاسی انتخابات اس میں دھیان کیوں نہیں رکھ رہی ہے، کیا محکمہ امور صارفین ریاسی خواب غفلت میں ہے یا یہ ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ نمائندے نے جب یہ جانکاری اے ڈی امورِ صارفین و عوامی تقسیم کاری ریاسی تک پہنچائی تو اْنہیں یہ بذریعہ پیسج بتایا کہ پانچ نومبر تہوار دیوالی کے بعد وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ علاقہ کا خود دورہ کریں گے اور اس معاملے پر سنجیدہ تحقیقات کریں گے۔ جو بھی اس میں قصور وار پایا جائے گا اس کے خلاف قانونی میں سخت کاروائی عمل میر لائی جائے گی۔