ضلع ہسپتال ادھمپور کی طبیعت ناساز،کوئی تو خبر لے

0
0

حادثے میں جان گنوانے والے شخص کے پوسٹ مارٹم کیلئے گھنٹوںانتظار کرنا پڑا
لازوال ڈیسک

ادھمپور؍؍عالمی وبائی مرض کرونا وائرس کے چلتے شعبہ صحت کی جانب خصوصی توجہ دی گئی اور صحت کے میدان میں کافی ترقی بھی دیکھنے کو ملی۔وہیں دوسری جانب آج بھی کئی سرکاری ہسپتالوں کی طبیعت کافی نا ساز ہے جہاں ہسپتالوں میں ڈاکٹر وں کی کمی کے ساتھ ساتھ لاپرواہی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔تاہم ضلع ادھمپور سے اس وقت حیران کرنے والی ایک خبر سامنے آئی جب ایک حادثے میں انیس سالہ سونیل سنگھ نے اپنی جان گنوائی اور ان کے لواحقین کو ان کے پوسٹ پارٹم کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑا ۔اس سلسلے میں آنجہانی کے لواحقین نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کروانے کیلئے ہمیں گھنٹوں ڈاکٹروں کے پاس چکر کاٹنے پڑے اور سفارشوں کے بعد بھی ہمیں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔وہیں حادثے میں جان گنوانے والے شخص کے لواحقین نے کہا کہ ہم نے پوسٹ مارٹم کرنے کیلئے التجا بھی کی لیکن متوفی کا پوسٹ مارٹم کرنے کیلئے کوئی تیار نہ ہوا بالکہ ایک دوسرے پر لگاتے رہے جس کی وجہ سے ہمیں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ لواحقین نے مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم کیلئے ہم نے سی ایم او اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے بھی درخواست جہاں انہوں نے یقین دہانی کروائی لیکن متعلقہ ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے ہمیں انتظار کرنا پڑا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب نعش کو گھر لیجانے کا وقت آیا تو ایمبولینس کیلئے بھی کافی انتظار کرنا پڑا۔اس ضمن میں انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر ادھمپور سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی تحقیقات کرائی جائے اور متعلقہ عملے کو بھی ہدایات جاری کی جائیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا