سٹیٹ ہڈبحال کرنے سے پہلے اسمبلی الیکشن کرانا مذاق کے مترادف :غلام نبی آزاد
لازوال ڈیسک
جموں؍’’ہمیں بتایا گیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کا منظر نامہ بدل جائے گا۔ ترقی، ہسپتال، بے روزگاری کا خیال رکھا جائے گا۔ لیکن ایسا بالکل نہیں ہوا۔”۔سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے "بہت بہتر” تھا، اور یہ کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی طرف سے تبدیلی کے وعدوں کے باوجود کچھ نہیں ہوا ہے۔موجودہ دور میں جموں وکشمیر کو سب سے زیادہ نقصان ہونے کا اظہار کرتے ہوئے جموں کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سینئرلیڈر نے کہا کہ سٹیٹ ہڈ بحال کرنے کا آل پارٹئز میٹنگ کے دوران یقین دلایاگیا تھا اب پہلے اسمبلی الیکشن اور بعدمیں سٹیٹ ہڈبحال بحال کرنے کابیان سامنے آ یاہے جو جموںو کشمیرکے لوگوں کے ساتھ سب سے بڑا مذاق ہوگا۔کانگریس کے سینئرلیڈر اورجموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزادنے مرکز وزیرداخلہ امت شاہ کی جانب سے جموںو کشمیر دیئے گئے بیانوں پرحیرانگی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد معاشی اقتصادی طور پرسب سے زیادہ نقصان جموںو کشمیر کواٹھاناپڑا اور اب بھی لوگ معاشی اور اقتصادی بدحالی سے دو چار ہیں ۔ہمیں بتایا گیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کا منظر نامہ بدل جائے گا۔ ترقی، ہسپتال، بے روزگاری کا خیال رکھا جائے گا۔ لیکن ایسا بالکل نہیں ہوا ہے۔ حقیقت کے طور پر ، ہم اس وقت کہیں بہتر تھے جب اس پر مختلف وزیراعلیٰ حکومت کر رہے تھے ، "نبی نے اے این آئی کو بتایا۔سابق وزیراعلیٰ نے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کی جانب سے پہلے اسمبلی الیکشن اور پھرسٹیٹ ہڈبحال کرنے کے بیان کوجموں وکشمیرکے لوگوں کے ساتھ سب سے بڑا مذاق قراردیتے ہوئے کہا کہ آل پارٹئز میٹنگ کے دوران تمام سیاسی پارٹیوں کے لیٰڈروں نے جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن سے پہلے سٹیٹ ہڈبحال کرنے کی بات رکھی تھی اور وزیراعظم نے آل پارٹئز میٹنگ کے دوران وزیرداخلہ کی موجودگی میں یقین دلایاتھاکہ جتنی جلدممکن ہوسکے جموں وکشمیر کاسٹیٹ ہڈبحال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائینگے تاہم اب جس طرح کے بیان سامنے آ رہے ہے وہ حیران کن بھی ہے اور جموںو کشمیرکے لوگوں کے لئے مزاق کے مترادف ہے ۔انہوںنے کہا کہ اسمبلی الیکشن سے پہلے سٹیٹ ہڈ بحال کیاجانا چاہئے اورجموں وکشمیر میں اب تک کی سب سے بڑی بیروز گار درج کی گئی ہے 23%لوگ ہی روز گارکے وسائل سے جڑے ہوئے ہیں ،جبکہ77%لوگ بیکار اور بیروز گاری سے تنگ آ چکے ہیں ۔سابق وزیراعلیٰ نے مرکزی حکومت پرزور دیاکہ وہ جموںو کشمیر کے لوگوں کے مسائل کاازالہ کرنے اور معاشی اور اقتصادی طور پر مضبوط مستحکم بنانے کے لئے بیان بازی کے بجائے عملی اقدامات اٹھائے تاکہ لوگ جن مصائب ومشکلات سے اس وقت دو چار ہے انہیں راحت مل سکے ۔