قیامِ امن کیلئے ہند۔پاک مذاکرات لازمی: ڈاکٹرفاروق عبداللہ

0
0

آج ملک کو داخلی اور خارجی سطح پر بیشمار چیلنجز کا سامنا ،پڑوسیوں کیساتھ بہترتعلقات اہمیت کے حامل
سرفرازقادری

مینڈھر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور قائد ثانی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے خطہ پیر پنجال کے دورے کے دوران اتوار کو سرحدی سب ڈویڑن مینڈھر میں ایک بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ طاقتوں نے اس مضبوط ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے آج حالت ایسے ہیں کہ بھائی کا بھائی دشمن بن گیا ہے ایک ہی گھر میں بسنے والے ایک دوسرے کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں آج ملک میں بیروزگاری اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے یہاں کی عوام دو وقت کی روٹی کے لئے محتاج ہو چکی ہے ۔مہنگائی نے ملکی معیشت کو غیر متوقع طور پر دیوالیہ ہونے کے دہانے تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کے آج ہماری نوجوان نسل کا مستقبل طاریق نظر آرہا ہے۔ زیر تعلیم طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کے ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے ہمیں اگر ملک کو بچانا ہے تو پھر ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات پیدا کرنے ہونگے کیونکہ دوست بدلا جا سکتا ہے لیکن ہمسایہ نہیں بدلا جا سکتا ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کے کشمیر کی داخلی صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا ریاست امن دفعہ 370 اور 35A سے مشروط ہے اس لیے حکومت کو بلا تاخیر ریاست کی مخصوص شناخت دفعہ 370 اور 35A کو فوراً بحال کر دینا چاہیے تاکہ دل کی اور دل کی دوری کا صد باب ہو سکے۔ اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سابق ممبر اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے اپنے خطاب میں کہا موجودہ حکومت نے ملک کو تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا ہے ۔آج ملک کو داخلی اور خارجی سطح پر بیشمار چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کے حکومت نے ریاست کی مخصوص شناخت کو ختم کرتے وقت یہاں کی مظلوم عوام کو خوب سبز باغ دکھائے گئے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ تمام کے تمام وعدے جھوٹ کا ایک بڑا پلندہ ثابت ہوئے انہوں نے کہا کے حکومت فل فور ریاست جموں وکشمیر میں انتخابات کرانے کا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرنا چاہیے تاکہ اس پسماندہ اور شورش زدہ ریاست کی تعمیر وترقی ممکن ہو سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا