جامع مسجدعائشہ ترتوٹانگر میں میلاد مصطفی کانفرنس کا انعقاد

0
0

نوجوانوں کی بہترین رہنمائی وقتی تقاضہ : مولانا مفتی شکیل ثقافی تعلیم میلاد مصطفی ؐکا بنیادی آصول : مولانا سید اعجازالحق بخاری
محمد علی

جموں ؍؍نوجوانوں کی بہترین رہنمائی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ موجودہ دور میں میلاد مصطفی کے پیغام سے نوجوانوں کو جڑنے کی ضرورت ہے ۔ میلا د شریف کی محافل نوجوانوں کو اسلامی لٹریچر سے واقف کرایا جائے ۔ اسلامی لائبریریوں کے زریعہ نوجوانوں کی اسلامی نشونما کی جائے موجودہ دور میں منشیات و ملکی مفاد کے خلاف جانے سے روکنے کے لئے نوجوانوں بہترین اسلامی تعلیم دینے کی ضرورت ہے ۔ نوجوان طبقہ بلا شبہ امت مسلمہ کا ایک قیمتی سرمایہ ہے، اگر اسے خیر وبھلائی کے کاموں، عزت وعظمت کے تحفظ اور تعمیر و ترقی کے امو رمیں صرف کیا جائے توپھر یہ طبقہ ایک نعمت اور خیر وبرکت بن جاتا ہے ان خیالات کا اظہار نوجوان عالم دین مولانا مفتی شکیل حسین ثقافی نے مرکز ی جامع مسجد شریف عائشہ توکوٹانگر میں میلاد مصطفی کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوںنے کہا اگر اسے شر وفساد اپنے رنگ میں رنگ لے تو وہی طبقہ خطر ناک اور انتہائی نقصان دہ بن کر سامنے آتا ہے۔ اگر ان کی تر بیت صحیح اسلامی خطوط پر ہو گی تو ہمارا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہو گا اور صف اقوام میں ہم عزت اور وقار کی فضا میں سانس لے سکیں گے۔شبا ب اور جوانی میں اخلاق وکردا ر کا تنزل انتہائی خطر نا ک اور خوفناک ہوتا ہیجس کی وجہ سے معاشرہ فتنہ وفساد کا شکار ہوجاتا ہے۔ لہذاجس قدر نوجوان طبقے کی تربیت اور ان کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی لی جائے اتنا ہی امت اور معاشرے کا انجام بہتر ہو گا۔ اسلام نے نوجوانوں کو خاص مقام عطا کیا ہے اور اس کو مستقبل کا معمار اور انسانی قیادت کا سپہ سالار قرار دیا ہے۔اس موقعہ پربولتے ہوئے مولانا سید اعجازالحق بخاری خطیب جامع مسجد ہذا نے اس موقعہ پر کہا نبی کریم نے اپنے دور کے سبھی نوجوانوں کو اہمیت دی اور مرکز توجہ بنایا۔ آپ نے اپنی بعثت سے تا دم آخرین تعلیم و تربیت کے
دونوں امور وفرائض بیک وقت سر انجام دئیے اور اپنی اس الہامی تعلیم سے نہ صرف جزیرہ عرب میں بلکہ اس وقت کی اور قیا مت تک آنے والی انسانیت کے لیے ہمہ گیر انقلاب کی نوید سنائی۔ نوجوانوں نے تاریخ اسلام میں اسلامی زندگی کی بہترین نمائندگی کی اور اخلاقی بلندی و عظمت اسلام کا پیغام مستقبل میں آنے والی نسلوں اورقوموں تک پہنچادیا۔ عصر حاضر میں نوجوانوں کو درپیش مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ تعلیم و تربیت کا فقدان ہیںہمارے معاشرہ کی مختلف برائیوں میں سے چند برائیاں کافی عام ہوگئی ہیں،ہمیں مشترکہ طور اْن کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہئے:بچوں کی دینی تعلیم وتربیت کا فقدان : قران وحدیث میں علم کی اہمیت پر بار بار تاکید فرمائی گئی ہے، حتی کہ پہلی وحی کا پہلا لفظ ‘‘اقرا’’ بھی اسی طرف رہنمائی کرتا ہے۔دینی علم سے دونوں جہاں میں بلند واعلیٰ مقام ملے گا جس کے ذریعہ اللہ کا خوف پیدا ہو، انہوںنے کہا جو تقدیر پر ایمان کی تعلیم دیتا ہو اور جس کے ذریعہ انسان اپنے حقیقی خالق ومالک ورازق کو پہچانے ،اور ظاہر ہے کہ یہ کیفیت قرآن وحدیث اور اِن دونوں علوم سے ماخوذ علم سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ اس موقعہ عرفان جے پوری نے نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وسلم گنگائی جبکہ مولانا ریاض القادری امام نعیمی مسجد شریف چنور نے تلاوت کلام اللہ کی پروگرام کا اختتام دعا و صلوۃ پر ہوا ۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا