مودی نے ملک کو برباد کردیا

0
0

ہم ملک کو متحد اور سالمیت کی خاطر جمع ہوئے ہیں :ممتا بنرجی
یواین آئی

کلکتہ ؍؍وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ’’دہلی میں بی جے پی کو بدلو‘‘ کانعرہ لگاتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کی میگا ریلی میں مرکز نظر بنی رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے خاتمے کا وقت آچکا ہے۔میگاریلی میں ممتا بنرجی کی آخری تقریر تھی،کم وبیش دس سے بارہ لاکھ افراد کے مجمع سے خطاب کے دوران ممتا بنرجی خود کو اپوزیشن جماعتوں کی رہنما بناکر پیش کرنے کی کوشش کی۔وزیر اعلیٰ نے اپنے مختصر خطاب میں وعدہ کیا کہ ہم سب مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کون وزیرا عظم بنے گا اور کون نہیں یہ سوال بہت ہی اہم ہیں۔انتخابات کے بعد ہم فیصلہ کریں گے۔تاہم انہوں نے خود کو سب سے بڑی اپوزیشن لیڈر کے طور پر پیش کرنے ہرممکن کوشش کی۔طے شدہ وقت سے قبل ہی میگاریلی کا آغاز کردیا گیا۔11.30بجے شروع ہوا ریلی ممتا بنرجی کی تقریر کے اختتام کے ساتھ 3.30بجے ریلی ختم ہوئی۔اپنی تقریر کے دوران ممتا بنرجی نے کئی اہم نعرے ’’بی جے پی ہٹاؤ‘‘،’’بی جے پی کے خاتمے کا آغاز‘‘جیسے نعرے لگائے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ بنگال کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلیوں میں سے ایک ہیں،ممتا بنرجی نے بنگال کے عوام میں یہ پیغام دینے کی کوشش بھی کی کہ بنگال میں وہ مضبوط ہیں اس لیے ان کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے میگاریلی میں اختتامی تقریر میں مودی کی جم کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کو بچانے، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے، ملک کے عوام کے مفادات کے تحفظ اور کسان وعام طبقات کی فلاح و بہود کیلئے صرف ایک ہی راستہ بچاہے کہ ملک سے بی جے پی اقتدار کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں لیڈرکا بحران نہیں ہے،بی جے پی میں مودی کے علاوہ کوئی لیڈر نہیں ہے اس لیے اس کے پاس متبادل نہیں ہے مگر اپوزیشن میں ایک سے ایک لیڈرہیں جو ملک کی قیادت کرنے کے اہل ہیں۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ مودی حکومت کے خاتمہ کا وقت آچکا ہے اس لیے وہ صحیح کام کرنے کے بجائے ملک کو نقصان پہنچانے اور اپنے مخالفین کو ٹھکانے لگانے کی کوشش میں لگ گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کسانوں کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی نے چار سال قبل ملک کے کسانوں سے جو وعدے کیے تھے وہ سب کو فراموش کردیا ہے۔چناں چہ ان سالوں میں سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔مگر مودی صرف اعلانات اور وعدے کرنے میں لگے رہے۔انہیں کسانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے بی جے پی کو بنگال میں رتھ یاترا نکالنے کی اجازت نہیں ملنے پر کہا کہ بنگال کے عوام جگن ناتھ یاترا نکالتے ہیں اور یہ مذہبی یاترا ہوتی ہے جس میں سب لوگ شریک ہوتے ہیں مگر بی جے پی بنگال میں رتھ یاترا نکال کر فسادات کرانے کی کوشش کررہی ہے اس لیے ہم نے رتھ یاترا نکالنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کے پاس صرف فرقہ وارانہ فسادات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے اس لیے نفرت پھیلاکر بنگال کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔بنگال میں ایسی قوتوں کو کبھی بھی برداشت نہیں کیا گیا ہے اور آئندہ بھی نہیں کیا جائے گا۔بنگال کے عوام پرامن رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ممتا بنرجی نے مودی حکومت پر مرکزی جانچ ایجنسیوں کے سیاسی استعمال کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں کو خاموش کرانے کیلئے سی بی آئی، ای ڈی، آر بی آئی، انکم ٹیکس جیسے محکموں کااستعمال کیا گیاہے۔جس لیڈر نے بھی بی جے پی کے خلاف زبان کھولی اس کے پیچھے ان ایجنسیوں کو لگادیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ان ایجنسیوں کی عزت کرتے ہیں، افسران غلط نہیں ہیں بلکہ حکومت دباؤ بناکر ان ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ دوسرے پر بدعنوانی کے داغ لگانے والوں کے دامن آج خود بدعنوانی اور کرپشن سے داغدار ہوچکے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ کالادھن کہاں گیا۔مودی نے کالا دھن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا مگر کیا ہوا۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مودی حکومت پر سیکورٹی فورسیس کے ساتھ بھی سیاست کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ مودی کو ملک کی فکر نہیں ہے اس لیے ملک کی داخلی اور خارجی دونوں سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔انہیں صرف اقتدار کی بھوک ہے اس لیے کام پر توجہ دینے کے بجائے صرف اور صرف سیاسی جملے بازیاں ہورہی ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ کلکتہ کا بریگیڈمیدان تاریخی رہا ہے اور یہاں کبھی پنڈت نہرو نے تو کبھی اندار گاندھی اور شیخ مجیب الرحمن نے خطاب کیا ہے۔آج اس میدان میں سروں کا سیلاب اور بنگال و آس پاس کے ریاستوں سے آئے ہوئے لاکھوں افراد کاجم غفیر ملک میں تبدیلی کیلئے جمع ہوا ہے۔اس لیے وزیرا عظم کون بنے گا اور کون نہیں یہ کوئی اہم سوال نہیں ہے بلکہ ملک میں تبدیلی اہم ہیں اور ہم اس کے لئے یہاں جمع ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی بیشتر سیاسی جماعتوں کے لیڈران جو آج جمع ہوئے وہ اتفاقیہ نہیں ہے بلکہ یہ اتحاد جاری رہے گا۔ہم یہاں کے بعد امراوتی میں چندر بابو نائیڈو کی دعوت پر جمع ہوں گے اس کے بعد دہلی میں کجری وال کی دعوت پر جمع ہوں گے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم ملک کو متحد اور سالمیت کی خاطر جمع ہوئے ہیں کیوں کہ مودی نے ملک کو برباد کردیا ہے۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی کی دعوت پر 22سے 23سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے اس ریلی میں شرکت کی۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ یہاں ایک اسٹیج پر شمال، جنوب، مشرق و مغرف تمام ریاستوں کے لیڈران موجود ہیں۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ علاقائی جماعتیں اگلی حکومت کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں جہاں مضبوط ہیں وہاں انہیں انتخاب لڑنے دیا جائے گا اور دوسری جماعتیں ان کی حمایت کریں۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی میگا ریلی سے اڑیسہ کی بیجو جنتادل، تلنگانہ کی برسر جماعت راشٹریہ تلنگانہ سمیتی کے سربراہ چندر شیکھر راؤ، تمل ناڈو کی حکمراں جماعت نے دوری بنائے رکھا اور ریلی میں شریک نہیں ہوئے۔وہیں آسام کے اے یو ڈی ایف لیڈر بدرالدین اجمل اسٹیج پر موجود تھے، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کئی مرتبہ نام بھی لیا مگر انہیں خطاب کرنے کا موقع نہیں مل سکا ہے۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے نمائندے کو شرکت کیلئے ریلی میں بھیجا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی خود اپنے سینئر لیڈروں کا احترام نہیں کرتی ہے۔بی جے پی میں راج ناتھ سنگھ، ششماسوراج، نتن گڈگری جیسے لیڈروں کو نظر انداز کردیا گیا اگرمودی کامیاب ہوگئے تو بی جے پی کے کئی سینئر لیڈران کو نظر انداز کردیا گیا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ سپرایمرجنسی کو نافذکردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ اندرا گاندھی کی ایمرجنسی بہت ہی خطرناک تھا مگر ملک کے ہرشعبے میں ایمرجنسی نافذ ہے۔مودی مسولینی، ہٹلر سے بھی خطرناک ہیں۔یہ لوگ صرف فساد پر یقین رکھتے ہیں۔ممتا بنرجی کی میگاریلی کیلئے 20بڑے اسکرین 5ہزار پولس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج کلکتہ کے بریگیڈ میدان میں لاکھوں افراد کی بھیڑ اور ملک بھر کے اپوزیشن لیڈر کی موجودگی میں مودی مخالف مہم کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ مودحی اکیلئے ملک نہیں چلاسکتے ہیں، ایک شخص کے ہاتھوں میں ملک نہیں دیاجاسکتا ہے اور مودی جس طریقے سے ملک چلارہے ہیں اس سے ملک کو جونقصان پہنچ رہا ہے وہ اپنی جگہ ہے مگر یہ بی جے پی کے خاتمے کی شروعات ہے۔ممتا بنرجی نے میگاریلی میں اختتامی تقریر میں مودی کی جم کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کو بچانے، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے، ملک کے عوام کے مفادات کے تحفظ اور کسان وعام طبقات کی فلاح و بہود کیلئے صرف ایک ہی راستہ بچاہے کہ ملک سے بی جے پی اقتدار کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں لیڈرکا بحران نہیں ہے،بی جے پی میں مودی کے علاوہ کوئی لیڈر نہیں ہے اس لیے اس کے پاس متبادل نہیں ہے مگر اپوزیشن میں ایک سے ایک لیڈرہیں جو ملک کی قیادت کرنے کے اہل ہیں۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ مودی حکومت کے خاتمہ کا وقت آچکا ہے اس لیے وہ صحیح کام کرنے کے بجائے ملک کو نقصان پہنچانے اور اپنے مخالفین کو ٹھکانے لگانے کی کوشش میں لگ گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کسانوں کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی نے چار سال قبل ملک کے کسانوں سے جو وعدے کیے تھے وہ سب کو فراموش کردیا ہے۔چناں چہ ان سالوں میں سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔مگر مودی صرف اعلانات اور وعدے کرنے میں لگے رہے۔انہیں کسانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے بی جے پی کو بنگال میں رتھ یاترا نکالنے کی اجازت نہیں ملنے پر کہا کہ بنگال کے عوام جگن ناتھ یاترا نکالتے ہیں اور یہ مذہبی یاترا ہوتی ہے جس میں سب لوگ شریک ہوتے ہیں مگر بی جے پی بنگال میں رتھ یاترا نکال کر فسادات کرانے کی کوشش کررہی ہے اس لیے ہم نے رتھ یاترا نکالنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کے پاس صرف فرقہ وارانہ فسادات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے اس لیے نفرت پھیلاکر بنگال کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔بنگال میں ایسی قوتوں کو کبھی بھی برداشت نہیں کیا گیا ہے اور آئندہ بھی نہیں کیا جائے گا۔بنگال کے عوام پرامن رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ممتا بنرجی نے مودی حکومت پر مرکزی جانچ ایجنسیوں کے سیاسی استعمال کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں کو خاموش کرانے کیلئے سی بی آئی، ای ڈی، آر بی آئی، انکم ٹیکس جیسے محکموں کااستعمال کیا گیاہے۔جس لیڈر نے بھی بی جے پی کے خلاف زبان کھولی اس کے پیچھے ان ایجنسیوں کو لگادیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ان ایجنسیوں کی عزت کرتے ہیں، افسران غلط نہیں ہیں بلکہ حکومت دباؤ بناکر ان ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ دوسرے پر بدعنوانی کے داغ لگانے والوں کے دامن آج خود بدعنوانی اور کرپشن سے داغدار ہوچکے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ کالادھن کہاں گیا۔مودی نے کالا دھن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا مگر کیا ہوا۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مودی حکومت پر سیکورٹی فورسیس کے ساتھ بھی سیاست کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ مودی کو ملک کی فکر نہیں ہے اس لیے ملک کی داخلی اور خارجی دونوں سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔انہیں صرف اقتدار کی بھوک ہے اس لیے کام پر توجہ دینے کے بجائے صرف اور صرف سیاسی جملے بازیاں ہورہی ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ کلکتہ کا بریگیڈمیدان تاریخی رہا ہے اور یہاں کبھی پنڈت نہرو نے تو کبھی اندار گاندھی اور شیخ مجیب الرحمن نے خطاب کیا ہے۔آج اس میدان میں سروں کا سیلاب اور بنگال و آس پاس کے ریاستوں سے آئے ہوئے لاکھوں افراد کاجم غفیر ملک میں تبدیلی کیلئے جمع ہوا ہے۔اس لیے وزیرا عظم کون بنے گا اور کون نہیں یہ کوئی اہم سوال نہیں ہے بلکہ ملک میں تبدیلی اہم ہیں اور ہم اس کے لئے یہاں جمع ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی بیشتر سیاسی جماعتوں کے لیڈران جو آج جمع ہوئے وہ اتفاقیہ نہیں ہے بلکہ یہ اتحاد جاری رہے گا۔ہم یہاں کے بعد امراوتی میں چندر بابو نائیڈو کی دعوت پر جمع ہوں گے اس کے بعد دہلی میں کجری وال کی دعوت پر جمع ہوں گے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم ملک کو متحد اور سالمیت کی خاطر جمع ہوئے ہیں کیوں کہ مودی نے ملک کو برباد کردیا ہے۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی کی دعوت پر 22سے 23سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے اس ریلی میں شرکت کی۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ یہاں ایک اسٹیج پر شمال، جنوب، مشرق و مغرف تمام ریاستوں کے لیڈران موجود ہیں۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ علاقائی جماعتیں اگلی حکومت کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں جہاں مضبوط ہیں وہاں انہیں انتخاب لڑنے دیا جائے گا اور دوسری جماعتیں ان کی حمایت کریں۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی میگا ریلی سے اڑیسہ کی بیجو جنتادل، تلنگانہ کی برسر جماعت راشٹریہ تلنگانہ سمیتی کے سربراہ چندر شیکھر راؤ، تمل ناڈو کی حکمراں جماعت نے دوری بنائے رکھا اور ریلی میں شریک نہیں ہوئے۔وہیں آسام کے اے یو ڈی ایف لیڈر بدرالدین اجمل اسٹیج پر موجود تھے، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کئی مرتبہ نام بھی لیا مگر انہیں خطاب کرنے کا موقع نہیں مل سکا ہے۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے نمائندے کو شرکت کیلئے ریلی میں بھیجا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا