اردو ادب میں پہلی بار ایک خانوادے میں تین ایوارڈ تاریخ ساز واقعہ

0
0

پروفیسرحنیف کیفی اوران کے دو بیٹوں محمد سراج عظیم اور پروفیسر محمد قمر سلیم کو بھی ان کی کتابوں پرمغربی بنگال اردو اکیڈمی کا ایوارڈ کااعزاز
لازوال ڈیسک

کلکتہ؍؍مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے 8 ستمبر کے اعلامیہ میں ڈاکٹر دبیر احمد چیئرمین ایوارڈ سب کمیٹی نے اعلان کیا کہ اس بار قومی اور ریاستی سطح پر73کتابوں پر مغربی بنگال اردو اکیڈمی کی جانب سے ایوارڈز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ کتابوں پر مختلف زمروں میں ایوارڈ دئے جاتے ہیں۔ اسی فہرست میں پروفیسر حنیف کیفی اور ان کے دو صاحب زادوں محمد سراج عظیم اور پروفیسر محمد قمر سلیم کے نام بھی شامل ہیں۔

 

 

 

یہ اردو ادب کی تاریخ میں تاریخ ساز بات ہے کہ پہلی بار کسی خانوادہ کو ایک ہی ادارہ سے تین ایوارڈز سے سرفراز کیا گیا ہو۔ پروفیسر حنیف کیفی کی کتاب بچپن زندہ ہے مجھ میں(ابراہیم ہوش ایوارڈ برائے ادب اطفال) کیفی صاحب جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اردو کے سابق صدر رہ چکے ہیں۔ محمد سراج عظیم کی کتاب دنیا کے ہزار رنگ(رونق نعیم ایوارڈ برائے ادب اطفال) وہ آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی کے سکریٹری ہیں اور مقبول واہٹس ایپ گروپ بچپن کے ایڈمن ہیں۔ اس کے تحت انھوں نے ادب اطفال پر بہت کام کیا ہے۔ کئی نئے ادیب الاطفال، کئی اخبارات میں بچوں کے صفحے، کئی ادب اطفال پر سیمینار اور ویبنار کرائے ہیں۔ پروفیسر محمد قمر سلیم کی کتاب کچھ درد سا سوا ہوتا ہے (علقمہ شبلی ایوارڈ برائے تخلیقی ادب)ہے ۔ممبئی میں ایسو سی ایٹ پروفیسر انجمن اسلام اکبر پیر بھائی کالج آف ایجوکیشن نوی ممبئی میں شعبہ اردو میں پروفیسر ہیں۔ پروفیسر حنیف کیفی کا اسی سال 27 جنوری کو انتقال ہوگیا تھا۔ کیفی صاحب کے خانوادہ کو اس خبر کے بعدپورے ملک سے اردو حلقوں اور ملنے والوں سے مبارکبادیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا