80 سالہ بزرگ نے فلیریا کو شکست دی

0
0

اب علاقے کے لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں
چھپرا، // آج سے تقریباً چالیس سال قبل وریندر پرساد سنگھ کی زندگی میں تاریک وقت تھا۔ جب اسے فلیریا جیسی سنگین بیماری ہوگئی، ان کی خوشگوار زندگی بے رنگ ہوگئی تھی۔ وہ فلیریا جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہوگئے تھے۔ ان کے ہائیڈروسل میں فلیریاکا انفیکشن ہوگیا تھا۔ جس کے بعد ان کی زندگی بے نور اور تکلیف دہ ہو گئی تھی۔ ان کی زندگی کا ہر لمحہ درد اور تکلیف میں گزر رہا تھا۔ کئی ہسپتالوں میں اپنا علاج کروایا، مگر کوئی افاقہ نہیں ہو۔
سارن ضلع کے صدر بلاک کے نینی گاؤں کے 80 سالہ رہائشی وریندر پرساد سنگھ پیشہ سے پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے ایک دکاندار ہیں۔ ہائیڈروسیل میں فلیریا کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سخت گرمی میں بھی انہیں لحاف کی ضرورت پڑتی تھی اور بعض اوقات انہیں تیز بخار بھی ہوتا تھا۔ ان کے ہائیڈروسیل کا نہ صرف وزن بڑھا بلکہ اس میں پیپ بھی ہوگیا تھا۔ اسی اثنا گاؤں کے ہیلتھ ورکر اندرسن سنگھ سے ملاقات ہوئی، انہوں نے ان کی مدد کرتے ہوئے سرکاری اسپتال میں علاج کرایا، دوائیں کھانے کے بعد ان کا مرض مکمل طور پر ٹھیک ہو گیا۔
اب لوگوں میں شعور بیدار کررہے ہیں: وریندر پرساد پیشے سے پی ڈی ایس شاپ کے ڈیلر ہیں۔ گاؤں کے لوگ ان کے پاس راشن لینے آتے ہیں۔ وہ راشن لینے کے لیے آنے والے تمام لوگوں کو فلیریا کی روک تھام کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف سرکاری ادویات ہی فائلیاریسیس کو روکنے میں کارآمد ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کی اسکیموں کو گھر گھر پہنچائیں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ وہ ستمبر کے مہینے میں چلنے والی مہم کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں۔
جو تکلیف میں نے اُٹھائی وہ کسی اور کو نہ ہو:وریندر پرساد نے بتایا کہ جو تکلیف میں نے اس مرض کی وجہ سے برداشت کیا ہے، وہ کیسی اور کہ نہ ہو۔ میں اس بات کے لئے پرعزم ہوں کہ کسی اور کو یہ درد برداشت نہیں کرنا پڑے۔ جب تک میں زندہ ہوں، عام لوگوں کو اس سنگین بیماری سے آگاہ کرنے کے لیے کام کرتا رہوں گا۔
محکمہ صحت نے نئی زندگی دی:جب ہسپتالوں کے دروازے پر دستک دینے کے بعد بھی ان کی بیماری ٹھیک نہیں ہوئی تو انہوں نے اپنی امید کھو دی تھی۔ انہوں نے اس بیماری کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کی عادت ڈال لی تھی۔ لیکن گاؤں کے ایک ہیلتھ ورکر نے محکمہ صحت سے رابطہ کراکر ان کی زندگی ہی بدل دی۔ اب وہ مکمل صحت یاب ہو چکے ہیں۔ وریندر پرساد سنگھ مسکراتے ہوئے کہتے ہیں کہ آج انہیں محکمہ صحت کی وجہ سے ایک نئی زندگی ملی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا