ملکپورہ تا کلوتران 14 کلو میٹر سڑک محکم تعمیرات عامہ کی ناہلی کاواضح ثبوت

0
0

تارکول نا بچھانیکی وجھ سے سڑک نالے میں تبدیل
ندیم ڈار

گندو ؍؍ بھلیسہ کی طرف جانے والی سڑک آج سے پچاس سال قبل یعنی ستر کی دہائی میں ملکپورہ تا کالہوتران کے درمیان تعمیر ہوئی 14 کلومیٹر شاہراہ پر کروڑوں روپے صرف ہونے کے باوجود شاہراہ پر سفر کرنا خطرہ سے خالی نہیں ہیں۔ شاہراہ کی کشادگی ، تارکول بچھانے کیلئے لاکھوں روپے وا گذار کئے گئے لیکن سڑک کی حالت آج بھی جوں کی توں ہے، جس کی وجہ سے عوام محکم تعمیرات عامہ کی نا اہلی کا واضع ثبوت ہیں۔ ملکپورہ سے گندو 6 کلومیٹر سڑک پر صرف 2 کلومیٹر ہی تارکول بچھا یا گیا ہے اور 4 کلومیٹر سڑک کو ایسے ہی چوڑ دیا گیا۔ سڑک کی حالت انتہائی خراب ہونے کی وجہ سے عوام اور ڈرائیوروں کوسخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گندو سے کلہوتران 8 کلومیٹر سڑک کی حالت بھی بہت جراب ہے، جگہ جگہ گہرے کھڈے بن چکے ہیں ، متعدد مقامات پر حفاظتی دیورامیں بھی گر چکی ہیں۔ نظام نکاسی کا بھی کوئی معقول انتظام نہیں ہے جس سے پارشوں کے دوران سارا پانی شاہراہ پر ندی کی طرح بہتا ہے۔ جاری تعمیراتی کام معیاری نہ ہونے کی وجہ سے یہ اس سڑک کی موجودہ حالت مزید خراب کر دیا گیا ہے حالانکہ محکمہ کی طرف سے تارکول بچھانے کیلئے تقریباً دو سال پہلے ٹنڈ نکالے گئے تھے لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر ابھی تک تارکول بچھانے کا کام جاری نہیں کیا گیا۔ گزشتہ سال ایگز یکٹو انجینئر گندو نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ موسم ساز گار ہونے کے بعد اس سڑک پر کام جاری کیا جا? گالیکن اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ عفلت کی نیند میں سو چکا ہے۔ سڑک کی ناکستگی کی وجہ سے ملکپورہ کلہوتران سڑک پر کئی حادثات رونما ہوئے ہیں جس میں سینکڑوں قیمتی جانیں چلی ئی ہیں ، عام طور پر اگر چہ اہل ڈرائیوری اور پولیس و ٹرایف حکام کو ان حادثات کا ذمہ دار ٹھہرایا جا تا ہے لیکن ٹھاٹھری کا ہوتران سڑک کی حالت کو دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کو ان حادثات کا ذمہ دارٹھہرایا جانا چاہئے۔ محکمہ تعمیرات عامہ کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے گزارش کیا جاتا ہے کے سٹک پر جلد از جلد تارکول کا کام شرو کری۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا