نہرواورمولاناکلام کی تصویر ہٹانا مرکز کی تنگ نظری: راوت
یواین آئی
پونے؍؍شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے رائوت نے اتوار کو کہا کہ ملک کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لیے مرکزی وزارت تعلیم کے ایک ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک پوسٹر سے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تصویر ہٹانا مرکز کی تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے۔مسٹر رائوت نے شیوسینا کے اخبار ’سامنا‘ میں اپنے ہفتہ وار کالم ‘’روک ٹوک‘ میںکہا کہ انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) جو وزارت تعلیم کے ماتحت ایک خود مختار ادارہ ہے ، نے نہرو اور مولانا ابوالکلام آزاد کی تصاویر کو اپنے پوسٹروں سے خارج کر دیا ہے۔ اسے سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے انہوں نے مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ وہ نہرو سے اتنی نفرت کیوں کرتی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ جن کی جدوجہد آزادی میں کوئی تعاون نہیں تھا وہ تاریخ رقم کر رہے ہیں جبکہ جدوجہد کے ہیروز کو نکال باہر کیا جارہاہے۔ سیاسی انتقام کے لیے کیا گیا یہ عمل اچھا نہیں ہے اور ان کی تنگ نظری کو ظاہر کرتا ہے، یہ ہر ایک مجاہدین آزادی کی توہین ہے۔ "شیو سینا کے رہنما نے کہا کہ آزادی کے بعد نہرو کی پالیسیوں پر اختلاف رائے ہو سکتا ہے ، لیکن کوئی بھی ان کی جدوجہد آزادی میں ان کے تعاون کو انکار نہیں کر سکتا۔