تحصیل منکوٹ کی پنچایت ساگرہ کی عوام نے سرکار سے بنکروں کی مانگ کی

0
0

سرفرازقادری

مینڈھر؍؍سرحدوں پر سرکار کی جانب سے بنکر بنانے کا کام شروع کیا گیا تھا تاہم کئی سرحدوں پر بلکل بنکر چیز کا نام نہیں ہے یوتھ نیشنل کانفرنس پنچایت ساگرہ کے نائب صدر محمد تاج جٹ جوکہ وارڈ نمبر ایک چوکی ساگرہ کے پنچ بھی ہیں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنچایت ساگرہ کی وارڈ نمبر ایک چوکی ساگرہ جوکہ ہندوپاک سرحد سے صرف ایک کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے میں آج تک سرکار نے کوئی بھی بنکر نہیں بنایا جسکی وجہ سے یہاں کی عوام بہت پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ وارڈ نمبر ایک کی آبادی تقریبًا 600 افراد پر مشتمل ہے۔اور یہ وارڈ پنچایت بلنوئی کی وارڈ نمبر آٹھ کے ساتھ لگتی ہے۔پنچایت بلنوئی میں تو حکومت نے بنکرس دیئے لیکن ہماری بدقسمتی ہے کہ پنچایت ساگرہ میں حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی بھی بنکر نہیں بنایا گیا۔تاج نے مزید کہا کہ سرحد پر بسنے والی عوام کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن سب سے بڑی مشکل یہ ہے۔ بنکرس نہ ہونے کی وجہ جب گولہ باری ہوا کرتی تھی کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔تاج نے کہا کہ میری ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل ہے کہ پنچایت ساگرہ کی وارڈ نمبر ایک کے لیے کما از کم 20 بنکرس دیئے جائیں۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا