کشتواڑ کے بھنڈارکوٹ میں ہندو سماج کے لوگوں نے کیا زور دار احتجاج

0
0

بھائی چارہ میں خلل پیداکرنے کرنے کی سازش۔ ہندو سماج نے ملزمان پر سختی سے کاروائی کرنے کا کیا مطالبہ
دیپک شرما
کشتواڑ ؍؍سناتن دھرم سبھا کشتواڑ، جاگرن منچ نے ضلع کشتواڑ میں ’’مذہبی رواداری کو زک پہنچانے والے‘‘ افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔پہاڑی ضلع کشتواڑ کے پلماڑ علاقے میں چند روز قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں گائے کی کھال کو دکھایا گیا ہے۔ مبینہ طور پر گائے کو ذبح کیے جانے کے بعد کھال کی تصویر/ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے۔ جہاں ہندو تنظیموں نے اس کی سخت مذمت کی ہے وہیں، کشتواڑ پولیس نے اس ضمن میں کیس بھی دائر کر لیا ہے۔گئو کشی اور سوشل میڈیا پر اسکی تشہیر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ ضلع کشتواڑ میں مختلف ہندو تنظیموں – سناتن دھرم سبھا، جاگرن منچ سے وابستہ کارکنان نے کشتواڑ میں مشترکہ طور احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے اس ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔نمایندہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ہندو جاگرن منچ، (ضلع کشتواڑ) سے وابستہ رہنمائوں نے ’’گئو کشی‘‘ کو افسوسناک عمل کے علاوہ اسے ’’سازش‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح سے کشتواڑ میں امن و امان اور مذہبی ہم آہنگی کو زک پہنچتا ہے۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سمیت پولیس سے بھی ’’گئو کشی اور اس عمل کی سوشل میڈیا پر تشہیر‘‘ کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشتواڑ کے بھنڈار کوٹ علاقہ میں آج دو گھنٹہ زور دار احتجاج کیا اور اس دوران کشتواڑ پولیس کے آفیسران موقعہ پر پہنچ کر لوگوں کو یقین دہانی کارروائی کہ اس مسئلہ پر کشتواڑ پولیس دن رات سختی سے کاروائی کر رہے ہیں اور کچھ لوگوں کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا