دُنیاچل دوڑرہی ہے بس! بچے تاریک گلیوں کے بندی بنے ہیں!

0
0

کرونا گائڈ لائن تعلیمی اداروں کو بند رکھنا، سیاسی جلسوں، یاترائوں، سیرگاہوں, بازاروں کوکھلا رکھنا ہر انسان کی سمجھ سے باہر: فاروق انقلابی
عمرارشدملک

راجوری؍؍ پی ڈی پی کے راجوری ضلع کے نائب صدر محمد فاروق انقلابی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کے مرکزی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے جو اقدام اْٹھائے جارہے ہیں وہ نہ صرف مشکوک ہیں بلکہ ہر انسان کی سمجھ سے باہر ہے۔ فاروق انقلابی نے کہا کے کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے ایک طرف حکومت نے مْلک کے تمام سرکاری غیرسرکاری تعلیمی ادارے بند رکھے ہیں وہیں پورے مْلک میں سیاسی و مذہبی جلسے جلوس ، یاترائں، عْرس اور سیرگاہوں میں لاکھوں کی بھیڑ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کرونا صرف سکول، کالج اور یونیورسٹیز میں ہی پھیلتا ہے۔ فاروق انقلابی نے کہا کے لمبے وقت تک تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا سب سے زیادہ اثر غریب طْلبہ و طالبات پر پڑ رہا ہے جو نہ تو آن لائن پڑھائی کے لئے سمارٹ فون خرید سکتے ہیں اور نہ پڑھائی کے لئے آن لائن پڑھانے والی کمپنیوں کے لئے بڑی بڑی رقم ادا کر سکتے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کے امیر لوگوں نے تو اپنے بچوں کے لئے انڈرائڈ فون، ٹویشن وغیرہ کی مدد سے تعلیم کا انتظام کر لیا ہے مگر حکومت عوام کو جواب دے کے یتیم، غریب بچے کہاں جائیں گے جِنکی تعلیم کا دارومدار صرف سرکاری سکولوں پر ہے۔انہوں نے کہا کے جس طرح مرکزی حکومت کام کر رہی ہے اِس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کے حکومت کی نیت میں کھوٹ ہے اور وہ لوگوں کے ساتھ انصاف کرنے میں بْری طرح ناکام ہے۔ فاروق انقلابی نے کہا کے اب تک تمام تعلیمی ادارے کھْل جانے چاہئے تھے لیکن حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ابھی تک سکول، کالج بند ہیں۔ اْنہوں نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کے وہ سکول، کالج اور یونیورسٹیز کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے طلبہ، طالبات اور سٹاف ممبران کو باقائدہ ویکسین کروایں اور بچوں کے مستقبل کو برباد ہونے سے بچائیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا