پورے ہندوستان میں اپنے وجود کی جنگ لڑرہی کانگریس پارٹی کے سابق صدر بھاجپا کے خلاف اپوزیشن کا ایک بڑا چہرہ راہل گاندھی اپنے دوروزہ دورہ پر کشمیر ائے ہوئے ہیں۔ انہوںنے آج یہاں سرینگر میںمشہور ولی کامل حضرت بل کے مزار اور ماتا کھیر بوانی مندر میں بھی حاضری دی ۔ بعدازاں انہوں نے سرینگر میں کانگریس کے نئے تعمیر ہورہے دفتر میں پارٹی کارکنان خطاب کرتے ہوئے جم کرملک میں برسراقتدار بھاجپا سرکار کو لتاڑتے ہوئے کہا کہ آج صرف جموں و کشمیر نہیں بلکہ پورا بھارت حملوں کی زد میں ہے انہوں نے کہا کہ فرق صرف اتنا ہے کہ جموں و کشمیر پر راست حملے ہو رہے ہیں جبکہ ملک کے باقی حصوں پر بالواسطہ حملے جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں میڈیا سے وابستہ لوگ اور ادارے سہمے ہوئے ہیں کیوں کہ موجودہ حکومت سچ لکھنے والوں کو دھمکاتی ہے، دباتی ہے۔راہل گاندھی کا یہ دور ہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370-اور 35Aکی منسوخی کے بعد پہلا ہے ۔ جبکہ اس سے قبل بھی ملک کے اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ راہل گاندھی نے کشمیر آنے کی کوشش کی تھی لیکن اس وقت سکیورٹی وجوہات کی بنا ء پر انہیں ائیرپورٹ پر روک دیا گیا تھا ۔ راہل گاندھی کا ایک ایسے وقت میں کشمیر کا دورہ کرنا جبکہ ملک میں پارلیمنٹ کا مانسون سیشن چل رہا ہے ۔ ا ور جب سے یہ سیشن چل رہا ہے ملک کی اپوزیشن پارٹیوں کے ہنگامے کی وجہ ایک بھی دن صحیح سے کام کاج نہیں ہوپایا ۔اور تقریبا اوسطا حکومت کو گھیرنے کے لئے اور اپوزیشن کے لائحہ عمل بنا نے کے لئے تین بار پارلیمنٹ میں اور کئی بار مختلف لیڈروں کی رہائش گاہوں پر اجلاس ہوچکے ہیں جسکا اثر بھی ہوتا دیکھا جارہا ہے ۔کافی اہم مانا جارہا ہے جموں و کشمیرکی سیاست میں آنے والے وقت میں اس دورے کا کیا ریاستی کانگریس کو کوئی فائدہ ہوگا یہ جاننا سب سے اہم ہے ۔ راہول گاندھی نے یہاں پارٹی دفتر کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ ۔ غلام نبی آزاد جی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں معاملات کو پارلیمنٹ میں اٹھانا چاہیے مگر وہاں تو ہمیں بولنے نہیں دیا جاتا۔ وہاں ہمیں دبایا جاتا ہے‘۔انہوں نے کہا: ’میں پارلیمنٹ میں پیگاسس، رافیل، جموں و کشمیر، کرپشن اور بے روزگاری کے بارے میں بات نہیں کر سکتا۔ ہندوستان کے سبھی اداروں پر یہ لوگ حملہ کر رہے ہیں۔ عدلیہ، راجیہ سبھا، لوک سبھا اور اسمبلیوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ ہمارے پریس کے لوگوں کو جو سچائی لکھنی چاہیے نہیں لکھ پاتے ہیں۔ ان کو دبایا اور دھمکایا جاتا ہے۔ پورے ہندوستان میں یہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ اگر کچھ لکھیں گے تو نوکری چلی جائے گی۔ یہ اپنی ذمہ داری کو پورا نہیں کر پاتے ہیں‘۔ راہول گاندھی کے آنے سے ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں ازاد لڑنے والے کانگریس کے ناراض نوجوان لیڈروں نے بھی اُن سے ملاقات کی ہے ۔