اسٹیٹ بنگلے اور سرکاری گاڑیوں پر غیر قانونی قبضے بر قرار : ہرش دیو سنگھ

0
0

کہا 2018میں اسمبلی تحلیل ہونے کے باوجود، اسٹیٹ بنگلے اور سیکورٹی گاڑیاں الاٹ کی جا رہی ہیں : ہرش دیو سنگھ
لازوال ڈیسک
جموں // بی جے پی لیڈروں کی جانب سے اسٹیٹ حویلیوں اور وزارتی بنگلوں پر غیر قانونی قبضے کا حوالہ دینے کے ساتھ ساتھ سرکاری گاڑیاں بغیر کسی حق کے ان کے پاس رکھنے کے حوالے سے چیئراین پی پی اور سابق وزیر ہرش دیو سنگھ نے سیاستدانوں اورآفیسران کے گٹھ جور ہونے کے ساتھ ریاستی وسائل اور سرکاری خزانے کو لوٹنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں اسمبلی تحلیل ہونے اور وزراء اور ایم ایل اے کا وجود ختم ہونے کے باوجود ، بی جے پی کے سابق قانون سازوں کی جانب سے کسی قانونی اختیار کے بغیر عوامی املاک کی مسلسل تجاوزات کرنا افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا جموں و کشمیر کے کرپٹ بیوروکریٹس نہ صرف مذکورہ بی جے پی لیڈر غیر قانونی تجاوزات کرتے تھے بلکہ ہائی کورٹ نے بھی بار بار ان کو نکالنے کی ہدایت کی تھی ۔ تاہم جموں و کشمیر کے بیوروکریٹس نے مذکورہ رہنماؤں کو اجازت دی تھی کہ وہ مذکورہ عوامی احاطے پر قبضہ کرتے رہیں تاکہ وہ اپنی مایوسی میں بی جے پی اور جے کے اے پی کے رہنماؤںسے مدد لیں سکے۔ انہوں نے کہا بی جے پی نے ان آفیسران کو غیر قانونی طور پر مقبوضہ احاطے میں بی جے پی رہنماؤں کو تمام عیش و آرام کی اشیاء فراہم کرتے ہوئے اسٹیٹس کوارٹرز سے اپوزیشن لیڈروں کو باہر نکالنے کے لیے استعمال کیا تھا۔ یہ بات مزید افسوسناک تھی کہ اپنی پارٹی کو گذشتہ سال گاندھی نگر میں اپنے سیاسی دفتر کے لیے اسٹیٹ بنگلہ الاٹ کیا گیا تھا جبکہ دیگر اعلیٰ اپوزیشن رہنماؤں کو عسکری دھمکیوں اور سیکورٹی سے متعلق مسائل کے باوجود حکومتی حلقوں سے نکال دیا گیا تھا۔سنگھ نے کہا کہ صرف اسٹیٹ بنگلے ہی نہیں بلکہ سیکورٹی گاڑیاں اور پی ایس او بھی خالصتا سیاسی وجوہات پر الاٹ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تمام سابق ایم ایل ایز اور بی جے پی اور جے کے اے پی کے سابق وزراء کو سیکورٹی گاڑیاں اور سیکورٹی اہلکاروں کا ایک بہت بڑا سامان مہیا کیا گیا جبکہ اپوزیشن لیڈروں کیلئے کم سے کم سیکورٹی سے انکار کیا گیا۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا