مقرین نے غیرقانونی رائلٹی اور ریت بجری کی قیمتوں پر من مانی کا الزام عائد کیا
عمرارشدملک
راجوری ؍؍حکومت کی جانب سے غیرقانونی کان کنی کو روکنے کے لئے ندی نالوں میں غیر آبادی والے علاقوں کی شناخت کر کے انہیں کان کنی بلاکس میں تبدیل کیا گیا تاکہ کوئی بھی غیر قانونی طور پر ندی نالوں میں کھدائی نہ کرسکے اور چھوٹے چھوٹے بلاکس بنا کر ان کے ٹینڈر کئے گئے جس کے بعد ٹھیکیداروں کو بلاکس الاٹ کئے گے اور اب حکومت نے لوگوں کی رائے جاننے کے لئے ہر ایک کان کنی بلاکس میں عوامی دربار کا اہتمام کرنا شروع کیا ہے تاکہ لوگوں کی رائے کے مطابق کان کنی پر حتمی فیصلہ لیا جاسکے۔ وہیں اس سلسلہ میں سب ڈویڑن نوشہرہ کے بلاک نمبر 3/7 جبا کے لئے لمبیڑی کے ہائیر سیکنڈری اسکول میں پالوشن کنٹرول کمیٹی کی جانب سے عوامی دربار منعقد کیا گیا جس کی صدارت ایڈیشنل ترقیاتی کمشنر نوشہرہ سکھ دیو سنگھ سنبیال نے کی جبکہ ڈی ڈی سی ممبر سیری سنگیتا شرما، بی ڈی سی چیئرمین سیوٹ بال کرشن شرما، ڈویڑن آفیسر پالوشن کنٹرول کمیٹی بدر حسین، ریجنل ڈائریکٹر پالوشن کنٹرول کے نمائندہ ڈاکٹر موہن لال سنہی، ڈی ایم او مائننگ راجوری، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز راجوری، مقامی سرپنچ، پنچ اور معززین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مقامی لوگوں نے کان کنی کے متعلق اپنے خیالات سامنے رکھے۔ مقررین نے کریشیرز پر ریت بجری کی قیمتوں پر بے تحاشا اضافہ پر سخت الفاظ میں کہا کہ غریبوں کو لوٹا جا رہا ہے اور ایک مزدور پیشہ شخص جس نے اپنے لئے ایک چھوٹا گھر تعمیر کرنا ہے وہ ریت بجری میں ہی پھنس جاتا ہے کیونکہ کریشیر مالکان مان مانی کی قیمتوں پر ریت بجری دیتے ہیں اور اگر کوئی مان مانی والی قیمتیں نہ دے تو کریشیرز میٹریل دینے سے صاف انکار کر دیتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ غریب کو دو دو ہاتھوں لوٹا جارہا ہے ایک طرف ریت بجری کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ اور دوسری طرف رائلٹی کے نام پر بھی لوٹا جارہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ہر ایک کریشیر کے باہر رائلٹی وصول کی جارہی ہے جبکہ ابھی تک حکومت نے رائلٹی کو ہری جھنڈی نہیں دکھائی۔ لوگوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ندی نالوں میں غیرقانونی طور پر کان کنی کا سلسلہ چل رہا ہے اور کسی نے بھی اس پر کاروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کان کنی ایکٹ کے مطابق کان کنی کو قانون طور پر شروع کرے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو کام حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کریشیروں پر ریت بجری کی قیمتوں کو مقرر کیا جائے تاکہ عام لوگ لوٹ کھسوٹ کے شکار نہ ہوسکے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ترقیاتی کمشنر نوشہرہ سکھ دیو سنگھ سنبھیال نے لوگوں ایک ایک سوال کا تفصیلی جواب دیا اور کہا کہ ضلع انتطامیہ راجوری کی طرف سے ریت بجری کی قیمتوں کو مقرر کیا گیا ہے اور اگر کسی کو بھی قیمتوں کو لیکر کوئی پریشانی ہورہی ہے تو وہ انتظامیہ کے نوٹس میں لائے اور دوسرا رائلٹی وصول کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے اور اگر کوئی رائلٹی وصول کررہا ہے تو اس پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ نشاندہی کریں پھر انتظامیہ کاروائی کرے گی۔ وہیں اس دوران لوگوں نے شور شرابا کرتے ہوئے کہا کہ ریت بجری کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور انتظامیہ کی ریٹ لسٹ صرف برائے نام ہے اور رائلٹی بھی غیرقانونی طور پر وصول کی جا رہی ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی نوشہرہ نے ڈی ایم او کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر چیکنگ شروع کرے تاکہ لوگوں کے ساتھ انصاف ہوسکے۔