بھدرواہ کے اکثر تعمیراتی کام سست رفتار کے شکار

0
0

بھدرواہ منی سیکٹریٹ کا کام ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے: دکانداروں کی ایل جی سے اپیل
ساجد طفیل لون

بھدرواہ ؍؍بھدرواہ میں اکثر سرکاری تعمیراتی کام سست روی کے شکار جن کی فہرست بہت لمبی ہے مگر ابھی ہم بات کرتے ہیں ۔بھدرواہ کے منی سیکٹریٹ کی عمارت کی جو اج سے تین سال قبل جس کی سنگ بنیاد رکھی گی تھی مگر سوائے وہاں پر موجود پرانی سرکاری دفاتر کو ٹوڑ کر ابھی تک منی سیکٹریٹ کی عمارت کا صرف ڈھائی فٹ پلینتھ کا کام ابھی تک ہو پایا ہے۔ وہاں کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب اس عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو ہم لوگ خوش ہوئے کہ اب عوام کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام دفاتر ملیں گے اور عوام کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے گا مگر افسوس کا مقام ہے کہ سالوں گزرنے کے بعد بھی اس طرف حکام نے کبھی غور نہیں کیا ۔عبدلواحد بٹ نے ’لازوال ‘سے بتایا ۔وہیں فردوس گنائی نے بتایا کہ جہاں پر منی سیکٹریٹ کی عمارت تعمیر ہونی تھی وہاں پر جو پرانی سرکاری عمارتیں تھی ان کو آناً فاناً میں گرایا گیا اور وہاں سے نکلے پرانی لکڑی ،چھت کا ٹین اور دیگر ضروت میں آنے والی چیزوں کا بھی پتہ نہ چلا کہ ان کو کون سا آسمان کھا گیا یا زمین نگل گی ۔جبکہ وہاں پر دکان کررہے مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کو جاننے سے قاصر ہیں کہ وہ لاکھوں روپے مالیت کا سامان کہاں گیا ؟اور جس ٹھیکیدار یا ایجنسی کو یہ کا م ملا ہے وہ اس کام میں اتنا سست کیوں ہے ؟کورٹ روڈ کے دکانداروں نے جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا سے گزارش کی ہے کہ وہ ایک ٹیم تشکیل دے کر اصل حقائق جان کر منی سیکٹریٹ کی عمارت کا تعمیر نو کا کام جلدی سے شروع کروائیں اور عمارت کی تعمیر میں سست رفتاری برتنے والوں پر قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔یہی کورٹ روڈ کے دکانداروں کی جموں کشمیر انتظامیہ سے مانگ ہے۔ اس موقع پر عبدلواحد بٹ،مشتاق احمد شیخ،دلیپ کمار،فردوس گنائی،محمد ایوب،عبدلقیوم ،جوگندر سنگھ ،مشتاق بٹ، عبدلحفیظ گنائی، محمد اقبال اور دیگر دکانداران موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا