جموں، //شیو سینا نے پیر کو یہاں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں منعقد کی جانے والی کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی ‘پاکستان ہائے ہائے، عمران خان ہائے ہائے، کے پی ایل رد کرو رد کرو’ جیسے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے اس موقع پر پاکستانی پرچم بھی نذر آتش کیا۔
شیو سینا کے ایک لیڈر نے احتجاج کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا: ‘عمران خاندان پاکستان کے قبضے والے کشمیر میں پھر اپنی ناپاک حرکتیں انجام دینا چاہتے ہیں۔ اب وہاں پر کے پی ایل کے نام سے ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ ناجائز قبضے والے کشمیر میں کسی بھی ٹورنامنٹ کا انعقاد کرنا ہمیں منظور نہیں ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم وزیر اعظم مودی اور بی سی سی آئی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی سطح پر کوششیں کر کے اس ٹورنامنٹ کو بند کروائیں۔ ہماری بی سی سی آئی سے یہ بھی اپیل ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں جتنے بھی غیر ملکی کرکٹرز حصہ لے رہے ہیں ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔ ان کو بھارت میں مستقبل میں کھیلنے نہ دیا جائے’۔
بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق کشمیر پریمیئر لیگ چھ فرنچائز ٹیموں پر مشتمل ایک ٹی ٹوئنٹی لیگ ہے جسے کاروباری شخصیات کی جانب سے چلایا جا رہا ہے تاہم اسے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مشروط منظوری دی جا چکی ہے۔
اس لیگ میں چھ ایسے غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کیا جا رہا ہے جو اب کرکٹ کو خیرباد کہہ چکے ہیں جن میں ٹورنامنٹ انتظامیہ کے مطابق مونٹی پنیسار، میٹ پرائر، فل مسٹرڈ، ٹینو بیسٹ، تلاکارتنے دلشان اور ہرشل گبز شامل تھے۔
اس لیگ کی فرنچائز میں سے اکثر کے نام اس خطے کے مختلف اضلاع کے نام پر رکھے گئے ہیں جن میں میرپور، مظفرآباد، باغ، کوٹلی، راولاکوٹ اور ایک اوورسیز نامی ٹیم شامل ہے۔