8مرتبہ نماز جنازوں کے بعد لشکر کمانڈرشکور ڈار اپنے آبائی علاقے میںسپرد خاک   بندشوں اور ہمہ گیر ہڑتال کے باوجود نماز جنازہ میں لوگوں کو سیلاب اُمڑ آیا  نماز جنازہ میں ایک مرتبہ پھر لشکر سے وابستہ کئی جنگجوئوں نمودار ، ہوائی فائرنگ کرکے ساتھی کو سلامی دی 

0
0
شاہ ہلال
کولگام؍؍ بندشوں ،مکمل ہڑتال اور چھ مرتبہ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بیچ چڈرن کولگام جھڑپ میں فورسز کے ساتھ خونین معرکہ آرائی میں جاں بحق ہوئے مقامی لشکر کمانڈر کو آبائی علاقے میں اسلام وآزادی کے حق میں فلگ شگاف نعروں اور ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیاجبکہ نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ادھر ایک مرتبہ پھر جاں بحق جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے لشکر طیبہ سے وابستہ کئی جنگجوئوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی جس دوران انہوں نے اپنے ساتھی کو سلامی بھی دی ۔ضلع کولگام کے چڈرن علاقے میں فورسز اورجنگجوئوں کے درمیان اتوار کو خونین معرکہ آرائی میں لشکر کمانڈر شکور احمد ڈار ساکنہ سوپتھ قاضی گنڈ اپنے غیر ملکی ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا ۔ نمائندے کے مطابق اتوار کی شام دیر گئے جنگجو کے جاں بحق ہونے کی خبراس کے آبائی علاقوںمیں جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی اور ان کے آبائی گائوںکے ساتھ ساتھ متعدد علاقوں میں شبانہ احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔ نمائندے کے مطابق شام دیر گئے جونہی جاں بحق لشکر کمانڈر کی نعش آبائی علاقے میںپہنچائی گئی۔اس موقعے پر وہاں کہرام مچ گیااور لوگوں کا جم غفیر علاقے میں امڈ آیا اور اس دوران نہ صرف وہاں ماتم اور آہ و زاری کے رقعت آمیز مناظر دیکھے گئے بلکہ علاقے میں لاوڈ اسپیکروں پر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کا سلسلہ شروع ہوا ۔حکام کو امن و قانون کی صورتحال میں خرابی پید اہونے کا احتمال ہے، اس لئے حساس علاقہ جات میں راتوں رات پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی عمل میں لا ئی گئی۔اسی دوران سوموار کی اعلیٰ صبح وادی کے اطراف و اکناف سے لوگوں نے بند شوں اور ہڑتال کی پراہ کئے بغیر سوپتھ قاضی گنڈ علاقے کا رخ کیا جس دوران صبح 8بجے سے 11بجے تک جاں بحق لشکر کمانڈر کا چھ مرتبہ نما ز جنازہ ادا کیا گیا ۔عین شاہدین کے مطابق لوگوں کی بھاری تعداد کے پیش نظر لشکر کمانڈر شکور ڈار کا نماز جنازہ قریب چھ مرتبہ ادا کیا گیا ،۔معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق جنگجو کے نماز جنازوں میں ہزاروں لوگوں کی تعداد میں شرکت کی جس کے بعد اس کو اپنے آبائی مقبرے میں پْر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میںجاں بحق لشکر کمانڈر کے نماز جنازہ میں ایک مرتبہ پر لشکر سے وابستہ کئی جنگجوئوں نے شرکت کی جس دوران انہوں نے اپنے ساتھی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہوا میں گولیوں کے کئی رونڈ چلائے ۔ تاہم پولیس نے اس معاملے سے متعلق کچھ کہنے سے انکار کیا ۔ ادھر جاں بحق جنگجو کی یا د میں قاضی گنڈ ، اانت ناگ اور کولگام کے کئی علاقوں میں ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں تجارتی و کاروباری سرگرمیاں متاثر رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل غائب رہی ۔ اسی دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر سیکورٹی کے انتطامات بھی سخت کئے گئے تھے ۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا