جب سے ہند۔پاک میں کروناکے معاملات شروع ہوئے،ایک رفتار پکڑی،تب سے ہی جموں وکشمیرمیں حدمتارکہ پرکشیدگی نے بھی خوب رفتار پکڑی ، ہتھیاروں کی دوڑ میں ایک دوسرے پرسبقت لینے والی بڑی عالمی طاقتیں کروناکے قہرسے اس قدرمتاثرہوئی ہیں کہ وہ فی الحال اسلحہ کے کاروبار کوایک بھولابِساگیت بناچکی ہیں، لیکن یہ کِتنی بڑی بدقسمتی ہے کہ لاک ڈائون کے بیچ سرحدی مکینوں کو گھرکے اندراور باہردونوں جگہ موت کیساتھ ٹکراناپڑ رہاہے،گھرسے نکلنے پرکروناکاخطرہ، پولیس کے ڈنڈوں وتذلیل کاخوف ستاتاہے اورگھرکے اندربیٹھے جاری کشیدگی کے باعث دِن رات خوف ودہشت میں جیناپڑ رہاہے، نہ جانے اُن کے آشیانے یاآنگن میں کب کوئی مارٹرشیل یاگولہ آبرسے اور اُن کاسب کچھ اُجڑجائے،پچھلے چند دِنوں سے پونچھ ضلع ہند۔پاک کشیدگی کاسب سے آسان نشانہ بناہواہے، دونوں اطراف اس کشیدگی سے سرحدی مکین خوفزدہ ہیں، اور خاص کر کروناکے اس قہر کے بیچ دونوں اطراف کی گولہ باری سے لوگ حیران بھی ہیں، دونوں ممالک کروناکی لپیٹ میں ہیں، پوری سرکاری مشینری کیساتھ ساتھ فوج کی تمام ٹکڑیاں اس کرونا مخالف جنگ میں مشغول ہیں اور اپنااپناکردار نبھارہی ہیں لیکن سرحدوں پہ ایک دوسرے کوجنگ بندی معاہدے کی دھجیاں اُڑانے کیلئے اُلجھائے رکھناحیران کن ہے،مینڈھرکے بالاکوٹ ودیگر سرحدی سیکٹروں میں آئے روز سرحدپارپاکستان کی جانب سے زندہ شیل،گولے،مارٹربرسائے جاتے ہیں، یقیناجوابی کارروائی میں یہاں سے بھی سرحدکے اس پار ایسی ہی صورتحال پیداہوتی ہوگی اور وہاں کے مکینوں کو بھی ایسے ہی مصائب کاسامناکرناپڑتاہوگا،دونوں ممالک کو فی الوقت کروناکیخلاف جنگ لڑنی ہے، لاک ڈائون کااحترام کرتے عوام کو مزیدخوفزدہ نہ کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے کامثالی احترام اس وقت انسانیت کاتقاضہ ہے،سرحدپارسے ہونے والی خلاف ورزیاں رُکنی چاہئے اور اس وقت ہرکسی کی ترجیح کروناوائرس سے لڑنے اور اِسے مٹانے کی ہونی چاہئے، آج ہرکوئی بخوبی اندازہ لگاسکتاہے کہ جب لوگوں کو گھرسے باہرنکلنابھی جان جوکھم میں ڈالنے جیساہواور گھرکے اندررہنابھی جان جوکھم میں ڈالنے جیساہو،اور ساتھ ہی معاشرتی فاصلہ بھی برقرار رکھناہوتوکیاوجہ ہے کہ سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہواہے، کیاایسے حالات میں لوگ اپنی جان بچانے کیلئے کمیونٹی بنکروں میں پناہ لے سکتے ہیں؟ ہرگزنہیں،لہٰذادونوں ممالک کی قیاد ت کو اس معاملے پرلب کشائی کرنی چاہئے اورہرکسی کو انسانی چہرہ دکھاناچاہئے، یہ وقت سرحدی شرارتوں کیلئے موذوں نہیں ہے۔