یواین آئی
نئی دہلی؍؍دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی ٹیم نے ہفتے کے روز نشہ آور اشیاء کی اسمگلنگ کے بڑے بین ریاستی گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے 350 کلو سے زیادہ ہیروئن کے ساتھ چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ہیروئن کی قیمت بین الاقوامی بازار میں تقریباً 2500 کروڑ روپیے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔اسپیشل سیل کے پولیس ڈپٹی کمشنر پرمود سنگھ کشواہا نے آج یہاں صحافیوں کو بتایا کہ اسپیشل سیل ٹیم نے نشہ آور اشیاء کی بڑی کھیپ پکڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پولیس نے چار افراد کو گرفتار کیا ہے جس کی شناخت گْرپریت سنگھ عرف گوپی، گجرات سنگھ عرف گولو، حضرت علی اور رضوان کشمیری کے طور پر ہوئی ہے۔ ان میں حضرت علی، افغانستان کا باشندہ ہے اور اسے ہریانہ کے شہر گروگرام سے گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے پاس سے 350 کلو سے زیادہ ہیروئن برآمد کی گئی ہے۔ پولیس نے چاروں ملزموں سے پوچھ گچھ کرکے ان کے گروہ سے وابستہ دیگر افراد کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔غور طلب ہے کہ اسپیشل سیل نے سنہ 2019 میں ملٹی اسٹیٹ آپریشن میں 330 کلو گرام افغان ہیروئن ضبط کی تھی۔ تو اسی وقت سے ٹیم اس آپریشن سے آگے خفیہ اطلاعات یکجا کر رہی تھیں۔ حال ہی میں یہ اطلاع ملی تھی کہ رضوان احمد عرضی رضوان کشمیری نامی شخص دہلی، پنجاب، مدھیہ پردیش اور ہریانہ جیسے کچھ دیگر ریاستوں کے علاقے نشہ آور اشیاء کے کاروبار میں ملوث ہے۔ علاوہ ازیں پانچ جولائی کو ایک یقینی ذریعے سے ایک خصوصی اطلاع ملی کہ رضوان جنوبی دہلی کے گِھٹورنی علاقے میں ممنوع ڈرگس کی کھیپ پہنچانے کی غرض سے آنے والا ہے۔ اطلاع پر کاروائی کرتے وقت اسپیشل سیل کی ٹیم کی جانب سے جال بچھایا گیا اور رضوان کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ ایک کلو ہیروئن کے پیکٹ کی ڈلیوری کے لیے جا رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک کلو ہیروئن کی یہ شروعاتی برآمدگی‘ بعد میں تفتیش کے دوران ایک بہت بڑی کھیپ کا حصہ معلوم ہوئی۔ آگے کی تفتیش کے دوران ملزم رضوان کشمیری سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس نے انکشاف کیا کہ ایک افغان شہری عیسیٰ خان اس سے یہ کام کرواتا ہے جو حال ہی میں ہندوستان چھوڑ کر اب افغانستان میں چھپا ہوا ہے۔عیسیٰ خان نے رضوان کشمیری کو ہدایت دی تھی کہ وہ پنجاب کے باشندے گْرپریت سنگھ اور گْرجوت سنگھ سے رابطہ کریں، جو فی الحال ہریانہ کے ضلع فرید آباد کے سیکٹر-65 کی ایک نامی سوسائٹی سے ڈرگ ریکٹ چلا رہے ہیں۔ اس اطلاع پر فوراً کاروائی کرتے ہوئے رضوان کشمیری کے بتائے گئے جگہ پر ہریانہ کے سیکٹر-65 واقع این ایس جی وہار کو-آپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی میں گْرپریت سنگھ اور گْرجوت سنگھ کے ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی گئی۔ اس چھاپے ماری میں گْرپریت سنگھ اور گْرجوت سنگھ کو گرفتار کیا گیا۔ ان سے پوچھ گچھ کی گئی جس میں دونوں نے بتایا کہ سوسائٹی کی پارکنگ میں کھڑی ہْنڈئی ورنا اور ہونڈا امیز کار سے بڑی مقدار میں ہیروئن ہے جسے بعد میں برآمد کر لی گئی۔ اس کے علاوہ گْرپریت سنگھ اور گْرجوت سنگھ کے کرایہ کے مکان میں ایک بیڈ سے بھی 70 کلوگرام نشہ آور اشیاء /ہیروئن کی برآمدگی ہوئی۔ اس طرھ ہیروئن کی کل برآمدگی اب 352 کلو ہو گئی۔مسلسل پوچھ گچھ کرنے پر ملزم گْرپریت سنگھ اور گْرجوت سنگھ نے انکشاف کیا کہ وہ اس ڈرگ ریکٹ کو فی الحال پرتگال میں چھپے ہوئے نوپریت سنگھ عرف نو سے پنجاب کی کپور تھلا جیل میں اس وقت ہوئی جب وہ وہاں این ڈی پی ایس کے مختلف کیسز میں گرفتار ہونے کے بعد عدالتی تحویل میں تھے۔علاوہ ازیں رضوان کشمیری کے مطابق افغانی شہری حضرت علی کو بھی ہریانہ کے گروگرام علاقے سے گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی دو کلو ہیروئن برآمد کی گئی۔