سینکڑوں معتقدین نے جامع الکمالات مجموع الحسانات کے دربار گہر بارمیں ادب واحترام کے ساتھ پیش کیا خراج عقیدت
منظور حسین قادری
گونتریاں؍؍ حسب دستور منبع فیوض وبرکات جامع الکمالات مجمع الحسانات فیض رساں جہاں پناہ حضرت بابا میراں بخش علیہ الرحمہ کاسالانہ عرس پاک آستانہ عالیہ دربارشریف گونترہاں پونچھ منعقد ہوا جس میں بلا تفریق مذہب وملت سینکڑوں زائرین نے شرکت کی۔ واضح ہو کہ کویڈ19 کے باعث دو سال عرس تقریبات معطل رہیں ۔اس سال بھی احتیاطی تدابیروں کو اپناتے ہو ئے یک روزہ عرس پاک تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔بعد ازاں ختمات معظمات ذکرواذکار کی محفل آرستہ وپیراستہ کی گئی ۔آخر میں دعائیہ کلمات صلوٰۃ وسلام پر عرس پاک تکمیل ہوا یاد رہے ۔بابا سائیں میراں بخش علیہ الرحمہ 1952ء میں تحصیل کہوٹہ گاؤں ناکہ ناڑی پونچھ تشریف لائے ضلع کے مختلف مقامات کو فیضیاب کرتے ہوئے بانڈی چیچیاں قیام پذیر ہوئے جو اس وقت تکیہ شریف سے یاد کیا جاتا ہے ۔1965ء ہندوپاک کی جنگ بندی کے دوران تکیہ شریف سے مندھار گونتریاں نزد حد متارکہ تشریف لائے اور بندگان خدا کو بقیدحیات فیضیاب کرتے رہے ۔28 ذی قعدہ مطابق 26 اگست 1984ء اچانک داعی اجل کو لبیک کہہ ڈالا بعد ازاں گدی نشین قلندر زماں فیض رساں درویش غلام قادر علیہ الرحمہ نے درگاہ شریف کے نظام کو تعمیری افکار کی نہج پر سنبھالتے ہوئے لنگر کا اہتمام کیا ۔جو روز افزوں عروج پانے لگا آخر کار درویش صاحب نے اس نظام کے قیام ودوام بابت پندرہ افراد پر مشتمل ایک ٹرسٹ بنام سائیں بابا میراں درویش غلام قادر ٹرسٹ رجسٹرڈ تشکیل دیا جس کے زیر نگیں ہر سال سہ روزہ عرس تقریبات کا انعقاد ہوتا تھا ۔جس میں پہلے مرحلہ میں ختمات معظمات نذرونیاز دوسرے مرحلہ میں ریاست گیر سطح پر مدارس اسلامیہ کے مابین انعامی مسابقہ جبکہ تیسرے مرحلہ میں علمائے کرام کے روشن بیانات وتقاریر کے ساتھ قل شریف پر تقریبات عرس مکمل ہوتیں تھیں ۔مگر امسال حدمتارکہ پر فائر بندی سے جہاں لوگوں کو راحت ملی وہیں عالمی وبائی بیماری کے خدشہ کے پیش نظر عوام کی شرکت کم رہی اور نہ ہی حسب دستور گزشتہ دو برسوں کا گوشوارہ قوم وملت کے سامنے پیش کیا گیا ۔ہر خاص وعام کی جانکاری کے لئے سائیں بابا میراں درویش غلام قادر ٹرسٹ رجسٹرڈ کے منصوبہ جات کی وضاحت اس طرح سے ہے ۔اس کے زیر نگرانی غوثیہ لنگر شب وروز جاری رہتا ہے ۔4 دارالعلوم عصری علوم وفنون پر مبنی ایک اکیڈیمی 80 مکاتب کے علاوہ مجوزہ اسلامک کالج یا طبی کالج کے لئے کنکوٹ ننگالی کئی کنال اراضی خریدی گئی ہے۔ اس کے علاوہ غریب طلبہ کو مراعات اور غرباء مساکین اور بیماروں کو امداد بھی فراہم کی جاتی ہے ۔موجودہ عرس کی نگرانی محمد رشید بٹ چیئرمین ٹرسٹ کر رہے تھے جبکہ انتظامات مرزا محمد آمین ایڈ منسٹریٹر و ارکان ٹرسٹ کے ذمہ رہے ۔ٹرسٹ ممبران میں پیر نثار حسین شاہ سکریٹری چوہدری عبدالغنی ،پیر الطاف حسین شاہ، مولانامفتی فاروق حسین مصباحی ،مولانا سیف اللہ خان صابری، الحاج عبدالعزیر میر،محمد بشیروارڈن ،الحاج محمد یوسف ،فوجی غلام حسین موجود تھے۔ پیر غلام احمد شاہ مولانا لیاقت حسین سعدی ،حافظ مجید احمد مدنی، مولانا سید فداد حسین شاہ، مولانا حافظ عبدالرشید مصباحی ،حافظ عبدالحمید ،حافظ ریاض احمد ،حافظ مشتاق احمد نعیمی، ماسٹر بشارت حسین خان ،قاری وارث حسین رضوی، مولانا محمد قاسم شاہ پوری، حافظ محمد سخی ،منشی غیاث خان ،محمد بشیر ،نیو کمانڈر لنگر شریف ،مولانا ذاکر حسین مجاور، الحاج محمد نصیر خان منشی، ذیشان اقبال ،محمد صدیق ،اسٹور مین ،محمد شبیر وی آئی پی ،مامور پولیس عملہ اور پولیس ہیڈ کواٹر چوہدری نواز کی نگرانی میں تعینات پولیس عملہ پونچھ اور علاقہ کے ذمہ دار معزز شہری مختلف مدارس اسلامیہ کے طلبہ عرس کی تقریب سعید میں شامل ہوئے ۔ضلع انتظامیہ کا بھر پور تعاون رہا اور سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔