وزیر اعظم مودی پر مکمل اعتماد لیکن کشمیری رہنماؤں پر نہیں: شیو سینا

0
0

جموں کے حقوق کے تحفظ کے لئے عوامی تحریک کا مرحلہ مرتب کیا گیا: ساہنی
لازوال ڈیسک
جموں //شیوسینا بالا صاحب ٹھاکرے جموں وکشمیر یونٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے 24 جون کو آل پارٹیز میٹنگ کے دعوت نامے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ان کشمیری رہنماؤں کو جو بھارتی آئین اور ترنگا کے خلاف قابل اعتراض بیانات جاری کرنے میں ملوث ہیںان کے خلاف زبردست احتجاج درج کیا ۔وہیں اس سلسلہ میں پارٹی صدر کی رہنمائی میں مظاہرین یہاں جموں توی پل پر مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمے کے قریب جمع ہوکر زبر دست نعرے بازی کی ۔اس موقع پر موجود شیوسینکس اور میڈیا افراد سے خطاب کرتے ہوئے ساہنی نے کہا کہ جموں کے عوام کو وزیر اعظم نریندر مودی پر پورا اعتماد ، اعتماد اور اعتماد ہے لیکن ہم ان کشمیری رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کرنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں ، جنھوں نے اس کی مخالفت کی ہے۔ ساہنی نے اظہار خیال کیا کہ وزیر اعظم نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے جیسے جرات مندانہ فیصلے کے دوران ان کی مشاورت کی ضرورت محسوس نہیں کی ، کیا 24 جون کو اس سے کہیں زیادہ بڑا فیصلہ کیا جاسکتا ہے؟ساہنی نے کہا کہ یہ ایک ستم ظریفی ہے کہ وہی بی جے پی کل تک ان کشمیری رہنماؤں کے گروپ کو گپکار گینگ کے نام سے پکارتی تھی اور آج انہیں اجلاس کے لئے دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔ساہنی نے کہا کہ انہیں مرکزی حکومت کی نیت پر شک ہے کہ بی جے پی ایک بار پھر کشمیری رہنماؤں کے ساتھ جموں و کشمیر کی طاقت پر قبضہ کرنے کے مقصد کے ساتھ اتحاد کی تلاش کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں کے عوام جموں وکشمیر سے علیحدگی کے لئے اتحاد میں آواز بلند کریں تاکہ جموں کے عوام اپنے مقدر کے مالک بن جائیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا