بھرتی عمل کو ایک نیا محرک عطا ؛انتخاب تحریری اور جسمانی ٹیسٹ پر مبنی ہو گا
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج جموں و کشمیر پولیس میں 800 سب انسپکٹروں کی بھرتی کی تجویز کو منظوری دے کر بھرتی عمل کو ایک نیا محرک عطا کیا ۔ سروسز سلیکشن بورڈ ( ایس ایس بی ) کو تاریخی اصلاحات کے مقصد کے تحت بھرتی عمل میں مزید شفافیت اور انصاف کو یقینی بنائے رکھتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تینوں محکموں یعنی پولیس ، جیل خانہ جات اور فائیر اینڈ ایمر جنسی سروسز کے محکموں میں نان گزٹیڈ سطح کے تمام عہدوں کے انتخاب کے عمل کو بھی منظوری دے دی ۔ پوسٹوں پر انتخاب تحریری اور جسمانی ٹیسٹ پر مبنی ہو گا ۔ جسمانی جانچ کیلئے کمیٹی ایس ایس بی کے ذریعہ حکومت کی مشاورت سے تشکیل دی جائے گی اور جسمانی فٹنس ٹیسٹ کیلئے بلائے جانے والے افراد کی تعداد کچھ ریاستوں /مرکز /یونین ٹیر ٹری کے اختیار کردہ طرز پر مبنی ہو گی ۔ فٹنس ٹیسٹ کے پورے عمل کو شفافیت کے مقصد کیلئے مناسب طریقے سے ویڈیو گراف کیا جائے ۔ خاص طور پر بھرتیوں کا اعلان لیفٹیننٹ گورنر کے اس بیان کے دو دن بعد سامنے آیا ہے کہ یو ٹی انتظامیہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے سرکاری شعبہ /سرکاری محکموں میں 25,000 وعدہ شدہ ملازمتوں کی بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کی سمت آگے بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ سروسز سلیکشن بورڈ ( ایس ایس بی ) کی جانب سے مختلف محکموں میں بھرتیوں کیلئے لگ بھگ 18,000 اَسامیوں کی تشہیر کی گئی ہے اور مزید اَسامیوں کی نشاندہی آہستہ آہستہ کی جا رہی ہے ۔ خطے کی مجموعی ترقی میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے کلیدی کردار کا خاکہ پیش کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت بیک ٹو وِلیج پروگرام کے اگلے مرحلے کے تحت 50,000 نوجوانوں تک مالی مدد کیلئے پہنچنے کا منصوبہ بنا رہی ہے