سکھ گروؤں کی روایت سے دنیا کو روبرو کرانا ضروری: مودی

0
0

نئی دہلی// وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ملک میں سکھ گروؤں کی روایت اپنے آپ میں مکمل زندگی کا فلسفہ رہی ہے اور اس کی بنیادی فکر کو نوجوان نسل اور دنیا میں سبھی لوگوں کت پہنچایا جانا چاہئے۔
جمعرات کو گرو تیغ بہادر کے 400 ویں پرکاش پروکی یاد کے لئے قائم کردہ اعلی سطحی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ، مسٹر مودی نے کہا ، ’’گرو تیغ بہادر کے چار سوویں پرکاش پروکا یہ موقع بھی ایک روحانی استحقاق ہے ، اور قومی فریضہ ہے گرو نانک دیو جی سے لے کر گرو تیغ بہادر جی اور پھر گرو گوبند سنگھ جی تک ، ہماری سکھ گرو روایت اپنے آپ میں ایک مکمل زندگی فلسفہ رہی ہے۔ اگر پوری دنیا زندگی کی اہمیت کو سمجھنا چاہتی ہے تو اپنے گروؤں کی زندگی کو دیکھ کر بہت آسانی سے سمجھ سکتی ہے ۔ان کی زندگی میں قربانی بھی تھی، ہمدردی بھی تھی ۔ان کی زندگی میں تعلیم کی روشنی بھی تھی ، روحانی بلندی بھی تھی۔ ہمارے لئے یہ سب سے بڑا موقع ہے کہ ہم اپنے ملک کی اس بنیادی سوچ کو لوگوں تک پہنچائیں۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ پچھلی چار صدیوں میں ہندوستان کا کوئی دور نہیں گزرا ، کوئی مرحلہ ایسا نہیں جس کا ہم گرو تیغ بہادر جی کے اثر و رسوخ کے بغیر تصور بھی کرسکتے ہیں! نویں گرو کی حیثیت سے ، ہم سب کو ان سے تحریک ملتی ہے۔ آپ سب ان کی زندگی کے مراحل سے واقف ہیں لیکن ملک کی نئی نسل کے لیے ان کے بارے میں جاننا ، ان کو سمجھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
مسٹر مودی نے کہا ، ’’تیغ بہادر جی نے کہا ہے ،’ سکھو دکھو ، دونوں سم کری جانے اؤرے مانو اپمانا،یعنی ، خوشی اور غم ، ذلت اور رسوائی ، ان سب میں ایک جیسا رہ کر اپنی زندگی گزارنی چاہئے۔ انہوں نے زندگی کا مقصد بھی بتایا ہے ، اس کا راستہ بھی دکھایا ہے۔ انہوں نے ہمیں قوم کی خدمت کے ساتھ ساتھ خدمت کا راستہ بھی دکھایا ہے۔ انہوں نے ہمیں برابری ، ہم آہنگی اور قربانی کا منتر دیا ہے۔ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ان منتروں کو خود زندہ کریں اور لوگوں تک پہنچائیں۔‘‘

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا