لازوال ڈیسک
سرنکوٹ؍؍ سنئی محمدیہ جامع مسجد کے امام وخطیب و مدرسہ رضویہ منھاج الاسلام کے مدرس محمد ارشدالقادری نے اپنے بیان میں کہا کہ وسیم رضوی نے جو قرآن پاک کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کرنے کی بات کی ہے اور قرآن پاک کی جن آیات کو قرآن سے خارج کرنے کی بات کی ہے ۔یہ مذہبِ اسلام کی روح کے سرا سر خلاف ہے ۔اور وہ اس جرم کی بنیاد پر اسلام سے خارج و مرتد ہے ۔درحقیقت دیکھا جائے تو یہ مذہب اسلام کو بدنام کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے اور دوسری طرف ہندوستان کے امن و سکون کو برباد کرنے کا اقدام ہے۔ وسیم رضوی گزشتہ کچھ سالوں سے اس قسم کی بیان بازی کرتا آرہا ہے ۔جس کی بنیاد پر اس کو شیعہ حضرات نے بھی اس ذلیل کو اپنے مذہب سے خارج کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر گرفتار کیا جائے کیونکہ اگر اس قسم کے بیانات اس شر پسند نے جاری رکھے جو کہ ناقابل برداشت ہیں تویہ ملکی حالات کے لیے بہتر نہیں ہوگا ۔اور اس قسم کے عناصر عالمِ اسلام کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں ۔مسلکی اور مذہبی اختلافات کو فروغ دیتے ہیں ۔جو یقینا ہندوستان کے آئین کے سرا سر خلاف ہے ۔اس سے پہلے قرآن پاک کو لے کر اس قسم کے بات نہ تو ہمارے کسی بھی غیر مزہب والے نے کی۔ کیونکہ ہندوستان ایک جمہوریت ہے جہاں اس شیطان چوبیس کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔ لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ چوبیس کروڑ مسلمانوں کے جذبات کا احساس نہیں ہے ۔حکومت وقت کو اس لیے ابھی وہ ظالم آزاد بیان دے رہا ہے۔ اب لگتا ہے امت مسلمہ کو باہر نکل کر میدان لگانا پڑے گا۔ لہذا ہماری گزارش ہے کہ وسیم رضوی کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ملک کے مسلمانوں سے بھی گزارش ہے کہ یہ وسیم رضوی کا انفرادی بیان ہے جسکی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔