خود کشی کے پیچھے کے راز کو فاش کر کے قصور وار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے:لواحقین
حفیظ قریشی
بنی// گیارہ مارچ کی شام کو بنی کے پورے علاقے میں اس وقت ماتم چھا گیا جب کٹھوعہ کے رہنے والے 25 سالہ نوعمر دیپک مہاجن کی خودکشی کرنے کی خبر تیزی سے پھیل گئی تھی لیکن لگ بھگ دو دن کے بعد بھی ابھی تک دیپک کی موت کا کارن سامنے نہیں آیا ہے ۔تاہم لازوال کو دیپک کے اہل خانہ نے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے لختِ جگر کے گنوانے کا بے حد غم ہے کہ آخر کن وجوہات سے دیپک نے اسطرح کا اقدام اٹھایا۔انھوں نے کہا کہ پولیس اس معاملے میں دلچسپی رکھے اور دیپک کی خود کشی کے پیچھے کے راز کو فاش کر کے قصور وار کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔تاہم اس معاملے میں ایس ایچ او بنی نے لازوال کو بتایا کہ 174 سی آر پی سی کے تحت کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور جانچ پڑتال جاری ہے اور ابھی تک فون کال تفصیلات آنا باقی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ جب تک سی ڈی آر نہیں آتی تب تک کچھ کہنا مناسب نہیں ہے اور کال ڈیٹل رپورٹ کے مطابق ہی پولیس دیپک کیس کی اصل وجوہات معلوم کرے گی۔واضح رہے دیپک مہاجن بنی میں تقریباً دس سال سے کریانہ کی دوکان کرتا تھا۔