جموں کشمیر کے روایتی سیاستدانوں نے کرسی کی خاطر کبھی پورے

0
0

نہ ہونے والے خواب دکھا کر ہمیشہ معصوم عوام سے دھوکہ کیا: سید منظور بخاری
عمرارشدملک
راجوری ؍؍جموں کشمیر اپنی پارٹی کے یوم تاسیس کے موقعہ پر راجوری میں پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے ضلع صدر ایڈوکیٹ سید منظور بخاری نے سابقہ ریاست کے روایتی سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خودغرض سیاستدانوں نے صرف نام نہاد کرسی کی خاطر معصوم عوام کو ہمیشہ ایسے خواب دکھائے جو کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے. جب ریاست جزوی خودمختار تھی تو آزادی کے خواب دکھا کر اقتدار حاصل کیا گیا ۔ اور کرسی کے نشے میں خودمختاری کی سودے بازی ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ پھر ایک لمبے عرصے تک پری 1953 بحالی ، خودمختاری ، اٹانوی، سیلف رول کے کھوکھلے جھانسے دیکر کبھی نہ پورے ہونے والے خواب دکھائے گے ۔اور اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد ریاست کے سارے اثاثوں کی سودا بازی کر دی. انہوں نے کہا کہ پھر ایک ایسا وقت آیا کہ ہمارا تشخص اور ریاستی سالمیت کے ساتھ ریاست کا وجود بھی ختم ہو گیا۔ منظور بخاری نے مذید کہا کہ جب وفعہ 370 اور 35 ائے کے ساتھ ریاست ٹوٹ جانے کے بعد عوامی نمائندگان قید وبند میں ڈال دیئے گے اور عوام پر اظہار رائے کی پابندیاں عائدکر دی گئی تو کوئی سیاسی لیڈر یا سیاسی جماعت ایسی نہ تھی جو لوگوں کے حقوق کی بات کرتی۔ ایسے دور میں وقت کی اہم ضرورت تھی کہ ایک ایسا فورم لیکر کوئی سیاسی راہنما سامنے آتا جو ریاست کی سالمیت, بحالی کے ساتھ عوام کے حقوق کی بات کرتا۔اس مشکل ترین گھڑی میں سید محمد الطاف بخاری نے چند حقیقت پسند اور فرض شناس رہنماؤں کی مشاورت کے ساتھ 8 مارچ 2019 کو جموں کشمیر اپنی پارٹی کی بنیاد رکھی اور ریاست کی بحالی کے ساتھ عوام کے دیگر جائز حقوق کی جہدوجہد کا عزم کیا۔بخاری نے کہا کہ جموں کشمیر آپنی پارٹی جھوٹ اور کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہونے والے خوابوں کی تجارت ہرگز نہیں کریگی اور ویسے بھی فریب اور جھوٹ کی سیاست نے پہلے ہی بہت بڑا نقصان کر دیا ہے اور ایسے مکر و فریب کے ہتھکنڈوں سے عوام اکتا چکی ہے۔ پارٹی ریاستی سا لمیت, عوامی تشخص، بحالی امن، زمین اور نوکریوں کے حقوق کی ضمانت کے ساتھ تمام جمہوری حقوق کی بحالی کیلیے جہدوجہد کریگی۔پارٹی کے سینئر رہنما فضل چوہان نے اس موقعہ پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوے ملک کی اعلی لیڈر شپ سے اپیل کی کہ فوری طور پر ریاست کے درجے کو بحال کیا جائے اور ریاستی اسمبلی کے انتخاب کروائے جائیں۔ ریاستی اسمبلی ہی واحد ایک ایسا فورم ہے جو عوام کے سامنے جوابدہ ہے اور ساری انتظامیہ اراکین اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے۔ عوامی حقوق کی بحالی اور افسر شاہی ختم کرنے کیلئے اسمبلی الیکشن واحد راستہ ہے ۔کارکنان سے خطاب کرنے والوں میں رضوان خان براک ، وجاہد چودھری، ٹھاکر بلونت سنگھ، شبیر چودھری، انور حسیں، عارف راتھر، عرفان انجم ، نواب مختار اور کرم دین قابل ذکر ہیں.

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا