جنگ بندی معاہدہ کو سرنکوٹ کی عوام نے خوش آئند قرار دیا

0
0

کہا جموں وکشمیر کی حد متارکہ پر رہنے والے باشندگان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی
منظور حسین قادری

 

سرنکوٹ؍؍ ہند وپاک کے ڈی جیزکے امن معاہدے کو جہاں برصغیر میں قیام امن امان کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے وہیں جموں وکشمیر کی حد متارکہ پر رہنے والے باشندگان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ ضلع پونچھ کے تحصیل سرنکوٹ کے صدر مقام پر معززین،سیاسی وسماجی شخصیات نے ہند وپاک کی امن پالیسی اور جنگ بندی معائدہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب امریکہ کی طرف سے کوئی بیان بازی ہو تو پاکستان کی طرف سے اور چین کی طرف سے کوئی اعلامیہ جاری ہو تو حدمتارکہ یا بین الاقوامی سرحدوں پر دونوں ممالک کے مابین دھماکہ خیز بموں اور گولیوں کے تبادلہ میں ہر دو اطراف میں غریب عوام کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے، جس میں انسانوں مویشیوں اور جائیداد کا ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پچھلی دہائیوں سے لوگوں کے تحفظ کے لئے بنکرز کی تعمیرات بھی تسلی بخش نہ پائی اور لوگ اس خطرہ کو لیکر بہت خوف وہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انھوں نے توقع کی کہ ہندوپاک حکومتیں اس پر کاربند رہیں تو دونوں ایٹمی تنصیبات سے لیس ممالک دنیائے عالم میں ترقی پذیر ممالک کے صفوں میں شمار ہوں گے، جس سے غربت وافلاس میں نمایاں کمی آئے گی۔ اس موقع پر سینئر بی جے پی لیڈر اظہر منہاس ،سینئر پی ڈی پی لیڈر ایڈوکیٹ شیخ مختار، میونسپل کارپوریشن کے نائب چیئرمین سنجیو شرما ،عبدالعزیز سکریٹری سول سوسائٹی سرنکوٹ کے علاوہ کئی مذہبی، سیاسی ،سماجی رہنماؤں نے حکومتوں کے دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا ہے اور وزیر اعظم ہند وپاکستان سے ایفائے وعدہ کی تصدیق پر زور دیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا