کہا عارضی جنگ بندی کو مستقل اور پائیدار دوستی میں تبدیل کریں تاکہ پورا بر صغیر امن اور خوشحالی کی راہ پر چل سکے
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍صدر تنظیم علماء اہل سنت والجماعت پونچھ و نائب مہتمم جامعہ ضیا ء العلوم پونچھ جموں کشمیر مولانا سعید احمد حبیب نے ہند وپاک کے فوجی سطح کے راوبط اور جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے انتہائی خوش آئند اور مثبت پیش رفت قرار دیا ۔اس سلسلے میں مولانا نے دونوں ممالک کے سربراہاں کو دلی مبارک باد دی اور بالخصوص وزیر اعظم ہند کو اس بہترین پیش رفت کیلئے مبارک باد پیش کی۔مولانا نے کہا کہ یہ تجدیدی معاہدہ نہ صرف ریاست کے لوگوں کے حق میں ہے بلکہ یہ پورے بر صغیر کے لئے ایک خوش خبری ہے ،بالخصوص سرحد کے مکینوں کیلئے یہ راحت کی خبر ہے ۔مولانا نے ہند و پاک کے سربراہاں سے اپیل کی کہ وہ اس عارضی جنگ بندی کو مستقل اور پائیدار دوستی میں تبدیل کریں تاکہ پورا بر صغیر امن اور خوشحالی کی راہ پر چل سکے اور کشمیری عوام کو اس عذاب سے نجات مل سکے۔ مولانا نے ہندوستاں کے وسیع کردار کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ عالمی تناظر میں ہندوستاں کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا کے مسائیل کے حل کیلئے اپنے کردار کو ادا کرے اور اپنے قائیدانہ کردار سے دنیا کو مستفید کرے ضرورت ہے کہ جنگ و جدل کے ماحول سے نکل کر تعمیر و ترقی کے راستہ پر چلا جائے۔ مولانا نے پاکستان کو بھی یاد دلایا کہ وہ اپنی ستر سالہ پالیسی کا جائزہ لے کر اپنا محاسبہ کرے کہ اس کے اقدامات سے خود اسے اور بر صغیر کو اور کشمیری عوام کو کیا حاصل ہوا اسلئے پاکستان کو مخاصمت کا راستہ چھوڑ کر مفاہمت کی راہ اپنانی چاہئے تاکہ پر امن طریقہ سے مسائل کا حل نکالا جاسکے ۔انہوں نے امید جتائی کہ مستقبل قریب میں دونوں ممالک باہم مل بیٹھ کر اپنے مسائل اور تنازعات کو حل کرینگے اور بیرونی مداخلت سے خود کو دور رکھیںگے۔ مولانا نے سرحدی عوام کی طرف سے حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ جنگ بندی سے سرحدی آبادی کو زبردست خوشی حاصل ہے امید ہے کہ یہ خوشی دیر پا ہوگی اور اب اس کی خلاف ورزی نہ ہوگی۔