جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے81نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے59کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 22کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اِس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد1,25,715تک پہنچ گئی ہے۔اِسی مدت کے اندر تین کووِڈ مریض کی موت واقع ہوئی ہیں جن کا تعلق صوبہ کشمیر سے ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے1,25,715معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے702سرگرم معاملات ہیں ۔ اَب تک1,23,059اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں ۔
جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد1,954تک پہنچ گئی ،جن میں سے 1,229کا تعلق کشمیر صوبہ سے اور725کاتعلق جموں صوبہ سے ہیں۔
اِس دوران آج مزید67فرادشفایاب ہوئے ہیںجن میںجموں صوبے کے16اَفراداور کشمیر صوبے کے51افرادشامل ہیں۔
بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 49,67,246ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 19؍فروری 2021 ئ کی شام تک 48,41,531نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔
علاوہ ازیں اَب تک12,42,796افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں33,944اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔702 اَفراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ1,08,630اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطاب10,97,566اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔
بلیٹن کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران سری نگر میں31نئے معاملات درج کئے گئے جب کہ اَب تک ضلع میں کورونا وائرس کے26,718معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے313سرگرم معاملات ہیں ۔25,944مریض صحتیاب ہوئے ہیں( آج20مریض کی صحتیابی کے ساتھ) جبکہ461 اَفرادکی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اَب تک کورونامریضوں کی تعداد8,174ہوئی ہیںجن میں سے 39سرگرم معاملات ہیں اور175مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 7,960صحتیاب ہوئے ہیں۔
اُدھرضلع بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک 7,850ہوئی ہیں(آج05نئے معاملات سمیت )جن میں سے 42سرگرم معاملات ہیں اور 7,688صحتیاب ہوئے ہیں(آج 04مریض کی صحتیابی کے ساتھ)جبکہ119کی موت واقع ہوئی ہے ۔ ضلعکپو ا ڑہ میں 5,672معاملات درج کئے گئے ہیں اور05سرگرم معاملات ہیں اور5,571صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 96کی موت واقع ہوئی ہے۔
پلوامہضلع میں کووِڈ ۔19کے5,822معاملات کی تصدیق ہوئی ہے(آج13نئے معاملات سمیت ) جن میں سے40سرگرم معاملات ہیں اور89مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 5,693صحتیاب ہوئے ہیں(آج 13مریض کی صحتیابی کے ساتھ)۔ضلع اننت ناگ میں 4,974مثبت معاملے سامنے آئے ہیںجن میں33سرگرم ہیں۔ 4,855شفایاب ہوئے ہیں(آج 05مریض کی صحتیابی کے ساتھ) اور86موت واقع ہوئی ہے۔ضلع با نڈ ی پورہ میں اب تک4,709مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے16سرگرم معاملات ہیں ۔4,631مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 62کی موت واقع ہوئی ہے۔
ضلعگا ند ربل میں کل4,662معاملات سامنے آئے ہیں جن میں27سرگرم معاملات ہیںاور 4,588 اَفراد شفایاب ہوئے ہیںجبکہ 47کی موت واقع ہوئی ہے ۔ضلع کولگام میں2,715مثبت معاملات پائے گئے ہیںجن میں12سرگرم معاملات ہیںاور 2,649صحتیاب ہوئے ہیں اور54کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ ضلع شوپیان میں 2,595مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں22سرگرم ہیں اور 2,533صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 40کی موت واقع ہوئی ہے۔
اِسی طرح جموں میں وائر س کے 25,139مثبت معاملات پائے گئے ہیں(12نئے معاملات سمیت ) جن میں97سرگرم معاملات ہیںاور24,669صحت یاب ہوئے ہیںاور373کی موت واقع ہوئی ہے ۔ اود ھمپور ضلع میں اَب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 4,251ہوئی ہیںجن میں سے27معاملات سرگرم ہیں۔4,167اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ57کی موت واقع ہوئی ہے۔ راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک3,873 مثبت معاملات سامنے آئے جن میں سے03اَفراد سرگرم ہیںاور3,815اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ55کی موت واقع ہوئی ہے۔
ضلع ڈ وڈ ہ میں3,436عاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے03اَفراد سرگرم ہیں جبکہ3,369مریض پوری طرح شفایاب ہوئے ہیںجبکہ 64مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔
ضلعکٹھوعہ میں3,256معاملات سامنے آئے ہیںجن میں3,203اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ53کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع کشتوا ڑ میں2,733مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اور 2,711اَفراد شفایاب ہوئے ہیں جبکہ22کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع سا نبہ میں 2,835معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 05سرگرم معاملات ہیں اور2,790شفایاب ہوئے ہیں جبکہ40 کی موت واقع ہوئی ہے ۔اِس طرح پونچھ میں2,520معاملے سامنے آئے ہیںجن میں 17سرگرم معاملات ہیں جبکہ2,479مریض شفایاب ہوئے ہیں جبکہ 24کی موت واقع ہوئی ہے ۔
دریں اثناضلع رام بن میں2,135معاملات سامنے آئے ہیں2,114شفایاب ہوئے ہیں جبکہ21کی موت واقع ہوئی ہے۔ اور ریا سی میں بھی1,646معاملات سامنے آئے ہیں اور1,630مریض پوری طرح سے صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 16کی موت واقع ہوئی ہے ۔
بلیٹن میںکہا گیاہے کہ یہ ترتیب اُن ضلعوں کی ہے جہاں سے مریضوں کا پتہ لگا ہے یا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر ہے۔
مرکزی حکومت یونین ٹریٹری میں کووِڈ۔19 کی بڑھتی ہوئی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور کووِڈ۔ 19 کے پھیلاؤ اور مثبت معاملات کے بہتر کلینیکل اِنتظام کو مؤثر طریقے سے شامل کرنے میں ہر طرح کی مدد فراہم کررہی ہے۔
جموں و کشمیر کے باشندوں کے لئے نیشنل ٹیلی کنسلٹیشن سروس کے تحت ماہرین اور ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کے ذریعہ مفت عمومی او پی ڈی خدمات کا آغاز کیا گیا ہے۔ لوگ ویب پورٹل https://esanjeevaniopd.in/.پر آن لائن اِندراج کرکے گھرسے اِن خدمات کا فائدہ اُٹھاسکتے ہیں۔ خدمات سوموار سے سنیچروار صبح 10 بجے سے شام 4بجے تک دستیاب ہیں۔ لوگ گوگل پلے سٹور سےesanjeevaniOPD ایپ بھی ڈاؤن لوڈ اور اِنس ٹال کرسکتے ہیں۔
جی ایم سی ہسپتال جموں کی ایمرجنسی سے باہرکووِڈ۔19 کے لئے چوبیسوں گھنٹے ریپڈ اینٹی جَن ٹیسٹنگ کی سہولیت شروع کردی گئی ہے ۔ جی ایم سی جموں کے ایمرجنسی وِنگ میں مریضوںکی علاحدگی کے لئے یہ سہولیت بہت کارآمد ثابت ہوگی۔
گورنمنٹ کے ایسوسی ایٹیڈ ہسپتالوں میں داخل ہونے والے کووِڈ۔19 مثبت مریضوں سے متعلق شکایات کے ازالے کے لئے چوبیسوں گھنٹے میڈیکل کالج جموں اور گورنمنٹ ہسپتال گاندھی نگر جموں میںکووِڈ کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔ مریض یا تیمار دار اِن فون نمبرات0191– 258 5444 (کنٹرول روم) ، ایکسچینج0191-258 2626 /258 5542/258 4290/258 4291/258 4292/258 4293/258 4294پررابطہ قائم کرکے مدد طلب کرسکتے ہیں۔
اَیڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19سے بچائو کے لئے باقی لوگوں سے کم اَز کم دو میٹر کا جسمانی فاصلہ قائم کرنے اور بار بار پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوہل پر مبنی ہینڈ سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے سے اِنسان اِس بیماری سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر سماجی دُوری کے لئے ایک اِقدام کے طور پر چہرے کا اِحاطہ کرنا لازمی ہے۔
بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ کووِڈ۔19 کی اِبتدا میں ہی تشخیص سے یہ وَبامزید پھیلنے سے روکی جاسکتی ہے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذمہ داری کا ثبوت دے کر جاری اَیڈوائزری پر سختی سے کاربندرہیں اور کووِڈ۔19بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر اُسے نہ چھپائیں کیوں کہ اِس سے ایسے اَفراد کے اَفراد خانہ کے ساتھ ساتھ اُن کی اَپنی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات ظاہر ہوتے ہی کووِڈ۔19 ہیلپ لائینوں پر رابطہ قائم کر کے طبی مشورہ حاصل کی جاسکتی ہے۔
دریں اَثنا ٔمیڈیا بلیٹن میں جاری اَیڈ وائزری میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19 ایک اِنتہائی پھیلنے والی بیماری ہے جو کسی کو بھی اپنی چپیٹ میں لے سکتی ہے اور اِس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ وائرس سے دور رہ جائے۔
اَیڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیماری سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں اور سماجی دُوری پر عمل کریں۔
ذاتی صفائی ستھرائی کے حوالے سے اَیڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بار بار صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں اور کھانسی چھینکتے وقت اَپنا منھ ڈھانپ لیں۔
اَیڈ وائزر ی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی کے ایسے اَفراد کے رابطے میں نہ آئیں جو بخار یا کھانسی میں مبتلا ہو اور اگر کوئی بھی شخص بخار ، کھانسی میں مبتلا ہو اور اُسے سانس لینے میں مشکل آتی ہوتو وہ طبی صلاح و مشور ہ لیں۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کووِڈ ۔19ہیلپ لائین نمبرات پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ اُنہیں ضرورت پڑنے پر صحیح طبی مشورہ دیا جاسکے۔
دریں اثنأ لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اَپنی دہلیز پر فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔اِس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس(کووِڈ۔19)سے متعلق جانکاری اِن نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔
بلیٹن میں بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ آف اِنڈین سسٹم آف میڈ یسن جے اینڈ کے آیوش اَدویات کو تقسیم کررہی ہے جس میں قوت مدافعت بڑھا دینے والی،امیونو موڈلیٹر ، دافع تکسید (اینٹی آکسیڈینٹ)، دافع دبائو(اینٹی سٹریس) ،مقوی استحالہ( میٹابولزم ریگولیٹر) ، دافع حساسیت (اینٹی الرجک) ، بخار کو کم کرنے والی(اینٹی پائیرٹِک) ، دافع سعال( اینٹی ٹیشو) ، پھیپھڑوںکی راحت وغیر ہ ادویات شامل ہیں کووِڈ۔19 وَبائی اَمراض کے دوران دی جاتی ہے۔
محکمہ اَب تک 13.44 لاکھ لوگوں کو اَدویات فراہم کرچکا ہے جس میں مختلف فرنٹ لائن ورکر ، سینئر شہری، پی آرآئیز ، پولیس ،نیم فوجی شخصیات اور عام لوگ شامل ہیں۔ بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ اَحتیاطی تدابیر اور یوگا تھراپی کا لوگوں کو مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ طرزِ زندگی اور ذہنی عوارض کا خیال رکھیں تاکہ اِس وَبائی مرض کے دوران جسمانی اور ذہنی صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔
لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی اَیڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ اَفواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان د