کشمیر نے ہمیشہ روحانی سائنس اور تکنیکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے: نشنک

0
0

صنعتوں کی ضروریات اور ہماری مصنوعات کے مابین خلا ہے اور اس خلاکو پور ا کرنا وقت کا تقاضا :سنہا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ این آئی ٹی سرینگر کے چھٹے کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر نے ہمیشہ سے ہی انسانیت کی روحانی سائنس اور ٹکنالوجی کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے کورونا بحران کے دوران طلبہ کے صبر و تحمل کی تعریف کرتے ہوئے ، ڈاکٹر نشنک نے کہا کہ کورونا وائرس کووڈ- 19 کے سبب واقعات کا بہت ہی ناگوار مرحلہ رہا ہے ، لیکن آپ سب نے صبر ، محنت اور عزم کو ترک نہیں کیا ، لہٰذا ، آپ سب آپ اپنے گریجویشن کو پورے احترام کے ساتھ جشن منانے کے حقدار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ہمیں ہنر مند تعلیم پر زور دینا ہوگا جو سیکھنے اور پھر سے سیکھنے میں مدد کرتی ہے۔ نئی مہارتیں ہر سطح پر حاصل کرنے چاہئیں ، چاہے وہ طلباء ، پروفیسر یا منتظم ہوں۔انہوں نے کہا ، "آج ہمارے سامنے بہت سارے چیلنجز ہیں جنہیں ایک طرح سے حل نہیں کیا جاسکتا ، لہذا ہمیں اپنے کردار کو سمجھنا ہوگا۔ ہم میں ایک جذبہ پیدا ہونا چاہئے جو ہمیں اپنی مزید کامیابیوں پر راضی ہونے نہ دے۔ ہم اپنی تعریف اور تعریفوں کے ساتھ خاموش نہیں بیٹھ سکتے جبکہ ہمیں ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے جس کا جواب دینے کے لئے ہمیں بہت کم وقت ملتا ہے۔ ہمیں حوصلہ افزائی کرنا ہوگی ، اگرچہ عاجزی کے ساتھ ، پوری لگن اور ارتکاز کے ساتھ۔ "اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا ، این آئی ٹی کے بورڈ آف گورنرزکے چیئرمین پروفیسر راکیش سہگل، بورڈ آف گورنرز اور سینیٹ کے رکن، سابقہ ڈائریکٹر اور پرنسپل ، ڈین ، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ، انسٹی ٹیوٹ کے طلباء اور اساتذہ موجود تھے۔اس موقع پرجموں وکشمیرکے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج جموںوکشمیر کے تمام تعلیمی اداروں کے قائدین کو تمام ممکنہ ترقیاتی شعبوں میں باہنر اَفرادی قوت تیار کرنے اوراُبھرتے ہنروں کو ترقی دینے اور آبادی کی صلاحیتوں کو نشاندہی کرنے سرکاوری کوششوں میں معاونت کرنے کہا تاکہ بازار کی مانگ کے مطابق ہنر کی خلا کو پورا کیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے این آئی ٹی سری نگر کے ڈگری حاصل کرنے والے طلاب کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی اِنتظامیہ یوٹی میں صنعتوں اور کاروباری اداروں کی ترقی اور ترقی کے لئے مشن موڈ پر کام کر رہی ہے۔اُ نہوں نے کہاکہ صنعتوں کی ضروریات اور ہماری مصنوعات کے مابین خلا ہے اور اس خلاکو پور ا کرنا وقت کا تقاضا ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ این آئی ٹی جیسے پیشہ وارانہ اداروں پر سرمایہ کاری کر کے بنیادی ہنر کو ترقی دینا لازمی ہے اور آنے والے دنوں میں صحیح طریقۂ کار اور اصلاحی اقدامات کو لاگو کر کے ہم منیفکچرنگ سروسز ، بجلی شعبے ، فوڈ پروسسنگ ، آئی ٹی سروسز وغیرہ میں بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرسکتے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ بے روزگاری کا سب سے بڑا خطرہ کم روز گار کی فراہمی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ یوٹی کے تمام اداروں ، کمپنیوں اور سرکار کو اجتماعی طور ان خامیوں کو دور کرنا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِنجینئرنگ کے طالب علم کی حیثیت سے مجھے یقین ہے کہ تکنیکی تعلیم معاشرے کی جامع ترقی کا آغاز ہے جس کے ذریعے نوجوان ملک کی ترقی کا انجن بن سکتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اِنسانی طرز عمل اور لوگوں کے رویّوں کو سمجھیں اور معاشرے کی بڑے پیمانے پر خدمت کے لئے ضروری تبدیلیاں لائیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آپ میں سے کچھ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں اور کچھ سٹارٹ اَپ شروع کرنا چاہیں گے ،لہٰذا میری تجویز یہ ہے کہ آپ جو بھی کام اور کیریئر کا اِنتخاب کرتے ہیں وہ معاشرتی اور قومی خوشحالی میں مددگار ثابت ہو۔ بدلتے ہوئے بازار اور کام کے رُجحانات پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تکنیکی ترقی کی وجہ سے کام کے میدان میں مسلسل تبدیلی آرہی ہے۔ پیداوار کے نئے طریقے اَپنا رہے ہیں ، مارکیٹ میں وسعت آرہی ہے ، اور ایک نیا معاشرہ ترقی کر رہا ہے جس میں ٹیکنالوجی کا ایک بڑا اہم رول ہے ،لہٰذا تربیت کو بھی ضرورت کے مطابق تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے اَساتذہ اور والدین سے بھی کہا کہ وہ بچوں کا مسابقتی ذہن پیداکریں جو فرائض کے بارے میں بھی آگاہی سے بھرا ہوا ہواور انہیں سکون اور خوشی کی زندگی کے بارے میں سکھانا ، نہ کہ صرف ملازمتوں کو حاصل کرنے میں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہر اساتذہ کو نئی پود کو اس طرح تیار کرنا چاہئے کہ وہ موافقت کے ساتھ کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہوں کیوں کہ ملازمت کی نوعیت بدستور بدلتی رہتی ہے۔اُنہوںنے کہا کہ ایک طالب علم کو لازمی طور پر پورا ہونا چاہئے نہ کہ صرف کامیاب۔ آج کے والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ کل کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ذہن تیار کریں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ آج اساتذہ کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ طالب علموں کو کارکردگی ، جدید ذہنوں اور اصل ذہانت پیدا کرنا ہے۔این آئی ٹی سری نگر کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے پروفیسر راکیش سہگل کو آؤٹ لک آئی کیئر رینکنگ میں 30 ویں نمبر پر آنے پر مبارک باد پیش کی۔ اِس شاندار کارنامے کے پیچھے اَساتذہ کی محنت ، لگن اور کوشش ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر 12 محکموں اور ملک بھر سے طلباء و طالبات کے ساتھ این آئی ٹی سری نگر ہماری بقائے باہمی کی ایک بہترین مثال ہے۔اُنہوںنے کہا کہ این آئی ٹی سری نگر نے قومی اور عالمی منظر نامے میں ایک بااثر شناخت قائم کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ این آئی ٹی سری نگر ایک مخصوص ماحول میں قائم کسی بھی ٹیکنالوجی سینٹرکے لئے تیار کردہ نمونہ ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ میں پوری اُمید کرتا ہوں کہ تمام گریجویٹس اور محققین جو آج ڈگری حاصل کرنے کے بعد این آئی ٹی سری نگر سے باہر نکلیں گے ، ملک کی صلاحیت کو مزید تقویت دینے میں ان کی نمایاں شراکت کریں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا