تقریباً 11 ماہ بعد خزاں رسیدہ چمن میں ننھی کلیاں کھل اٹھیں

0
0

اسکول کھلنے پر بچوں کی بڑی تعداد بیحد خوش نظر آئی
افضل ضیاء

تھنہ منڈی؍؍ اللہ کا شکر ہے کہ تقریباً 11 ماہ کے طویل عرصہ کے بعد پورے ملک میں پہلی سے آٹھویں تک تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، اسکول کھلنے پر بچوں کی بڑی تعداد بیحد خوش نظر آئی،بچوں کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک سال سے ہماری تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ یہ سلسلہ دوبارہ چل نکلا اس لئے ہم محنت شاقہ اور سعی بلیغہ سے پچھلی کمیوں اور کوہتائیوں کو درو کرنے کی انتھک جدو جہد اور کوشش کریں گے۔ اسکول کے ایک سینئر استاذ نثار احمد خان نے کہا کہ ہم حکومت کے اس فیصلے کا سواگت کرتے ہیں اور اس پر بیحد خوش ہیں کیونکہ آج خزاں رسیدہ چمن میں ننھی منی کلیاں کھل اٹھی ہیں انھوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے ہمارے تعلیمی ادارے ویران ہو چکے تھے لیکن آج حکومتی احکامات کے مطابق نرسری، پرائمری اور مڈل سکولز میں کلاسز کا آغاز ہوگیا۔انھوں نے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں میں حکومت اور محکمہ صحت عامہ کی جانب سے جاری کردہ رہنما اصولوں پر سختی سے عملدرآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔ خوشی کے اس موقع پر مسلم* *ایجوکیشنل ٹرسٹ ہائرسیکنڈری سکول تھنہ منڈی کے چئیرمن اور خطہ پیر پنچال کے نامور شاعر اور ماہر تعلیم خورشید بسمل نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچے سب کچھ بھول چکے ہیں لہٰذا تعلیم سے پچھڑے بچوں کو اسی پلیٹ فارم پر لانے کے لئے انھیں انتہائی حکمت عملی کے تحت ذہنی اور جسمانی طور پر تیار کرنا ہوگا انھوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے عالمی وبا کرونا وائرس یا کوڈ 19 نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا،اور اس کا کالا سایہ سب سے زیادہ تعلیمی نظام پر پڑا جس کی وجہ سے تعلیمی نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا۔انھوں نے کہا کہ آج بچوں کی چہل پہل دیکھ کر مجھے انتہائی خوشی اور مسرت حاصل ہو رہی ہے اور اس پر میں اللہ کا شکر بھی ادا کرتا ہوں۔بسمل نے کہا کہ بحمدللہ تعالیٰ اگرچہ اب صورت حال قدرے بہتر ہے تاہم یہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی لہٰذا ہم سب کو احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کی اشد ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ انبیائے سابقین علیہم الصلوٰت والسلام کی امتوں کو مینڈکوں، ٹڈی دل، طاعون، پتھروں کی بارش، زلزلے ،غرق آب، آگ اور آندھیوں جیسے خطرناک عذاب الہی میں مبتلا کیا جاتا رہا ان عذابوں کی وجہ سے قومیں تباہی و بربادی کا شکار ہوتی رہیں۔لیکن جب اللہ کے آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جہاں خاتم النبیین بن کر تشریف لائے، جہاں آپ پر سلسلہ نبوت و رسالت کا خاتمہ ہو گیا وہاں آپکی رحمت کے تصدق سے اس طرح کے خطرناک عذاب کا بھی خاتمہ ہو گیا انھوں نے باور کرانے کی کوشش کی کہ بلاشبہ یہ وباء بھی اللہ کی طرف سے ایک آزمائش ہے لہذا اس میں ثابت قدم رہنا اور اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی پیروی کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا