کشمیر کے اندر ’پنن کشمیر‘کے نام سے ایک اور یونین ٹریٹری تشکیل دی جائے: پنن کشمیر
جموں؍؍کشمیری پنڈتوں کی تنظیم ’پنن کشمیر‘ نے مرکزی حکومت سے وادی کشمیر کے اندر ’پنن کشمیر‘ کے نام سے مہاجر کشمیری پنڈتوں کے لئے ایک اور یونین ٹریٹری تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔تنظیم کے چیئرمین ڈاکٹر اجے چرنگو نے منگل کو یہاں جموں پریس کلب میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو بتایا: ’سیاسی سطح پر ابھی بھارتی حکومت نے آدھا ہی کام کیا ہے۔ جموں و کشمیر کی از سر نو ری آرگنائزیشن کی ضرورت ہے‘۔انہوں نے کہا: ‘وادی کشمیر میں پنن کشمیر کے نام سے ایک اور یونین ٹریٹری تشکیل دینی ہوگی۔ پنن کشمیر نام سے یہ یونین ٹریٹری ان لوگوں کے لئے ہوگی جن کو وہاں سے ہجرت کرنی پڑی ہے’۔اجے چرنگو نے کہا کہ ‘نسل کشی’ کو روکنے کے لئے قانون بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے تحت کشمیری پنڈتوں کی ہجرت کے ذمہ دار لوگوں کو سزا دی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا: ‘حکومت کشمیری پنڈتوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو نسل کشی مان چکی ہے۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ جے کے ایل ایف پر پابندی عائد کی جاچکی ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہمیں امید ہے کہ آنے والے وقت میں نسل کشی کو روکنے کا قانون بنایا جائے گا۔ ابھی تک ایسے واقعات کو صرف ہجرت کے زاویے سے دیکھا گیا ہے۔ قانون بنانے کے بعد کشمیر میں جن لوگوں نے پنڈتوں کو ہجرت پر مجبور کیا تھا کو اس کے تحت سزا دی جائے۔ ایسا انتظام کیا جائے کہ کشمیری پنڈتوں کو پھر سے ہجرت پر مجبور نہ ہونا پڑے’۔