الطاف بخاری نے ایس آر او130کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا

0
0

سول سروسزکے خواہشمند اُمیدواروںکیلئے عمر میں کمی غلط فیصلہ
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے ایس آر او103کے اطلاق پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ سول سروسز کے خواہشمند اُمیدواروں کی عمر میں پانچ سال کی کٹوتی غیر منصفانہ ہے۔ ایک بیان میں بخاری نے نئے قواعد کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے فوری طور ایس آر او130کی واپسی کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ایسے غلط قواعد کے دور روس نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایس آر او کی عمل آوری سے نہ صرف وہ خواہشمندکے اے ایس امتحانات میں حصہ لینے سے محروم ہوجائیں گے جوکہ32سال کی عمر پار کر چکے ہیں بلکہ اِس سے جموں وکشمیر کے بے روزگار نوجوانوں میں مایوسی کی سطح پر اضافہ ہوگا۔ بخاری نے کہاکہ ’’ یہ سراسر اُن خواہشمند اُمیدواروں کے ساتھ نا انصافی ہے جوکہ پچھلے پانچ سالوں سے دن رات اِس اُمید کے ساتھ محنت کر رہے ہیں کہ وہ آنے والے 2021کے اے ایس امتحان میں حصہ لیں گے‘‘اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ ایس آر او130کا اطلاق جموں وکشمیر کے سول سروسز خواہش اُمیدواروں کے لئے ایک بہت بڑا دھچکا ہے، یہ ہمارے کوالیفائیڈ نوجوانوںکے لئے مایوس کن ہے جوکہ سول سروسز کو اپنا کیرئر بنانا چاہتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے نوجوان پہلے ہی بے روزگاری کا شکار ہیں اور اب اِس پیش رفت سے صورتحال مزید ابتر ہوگی، کوئی وجہ نہیں کہ سول سروسز خواہشمند وں کی زیادہ سے زیادہ عمر32سال کم کی جائے جبکہ ملک کی دیگر کئی ریاستوں میں یہ 38یا40تک بھی ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اِس نئی ترمیم کو واپس لیکر کے اے ایس خواہشمندوں کو راحت فراہم کریں جوکہ اِس وقت سخت بے چینی کے عالم میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں حکومت ِ ہند خاص طور سے لیفٹیننٹ گورنر سربراہی والی جموں وکشمیر حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ ایس آر او 130کو ہٹا کرجموں وکشمیر کے سول سروسز خواہش مند اُمیدواروں کے اِس جائز مسئلہ کو حل کر یں ، ہمیں اِس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ جموں وکشمیر کے نواجون سبھی شعبہ جات خاص کر سول سروسز کے میدان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں بشرطیکہ اُنہیں اِس میدان میں آنے کا موقع دیاجائے اور حوصلہ افزائی کی جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا