مرکز اور جموں و کشمیر انتظامیہ کا پردہ فاش

0
0

آٹھ مرحلوں میں ڈی ڈی سی انتخابات کا انعقادانتخابی ڈرامہ:پروفیسر بھیم سنگھ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں وکشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کے زیراہتمام وکلا سے خطاب کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت کا جموں و کشمیر میں ضلعی ترقیاتی کونسل کے لئے آٹھ مراحل میں انتخابات کرانا ایک ڈرامہ تھا، جو 1950 کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ساتھ یہ ایک اور تاریخی المیہ ہے کہ اسے 565 دیگر ریاستوں کی فہرست میں اور ہندوستان کی یونین میں شامل نہیں کیا گیااور عارضی آرٹیکل 370 کو شروع سے ہی الگ رکھا گیا ۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے 26 اکتوبر 1947 کو الحاق نامہ پر دستخط کیے تھے جسے اس وقت کے گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے 27 اکتوبر 1947 کو منظوری دی تھی۔ مودی حکومت نے اس وقت اور ایک اور المیہ کیا جب 200 سالہ قدیم ریاست کے درجہ کو کو منہدم کرکے اسے 5 اگست، 2019 مرکز کے زیرانتظام علاقے میں تبدیل کردیا ۔پرو فیسر بھیم سنگھ نے پینتھرس کی سینئر قیادت سے خطاب کرتے ہوئے انہیں سیکولرازم و اتحاد قائم رکھنے اور کچھ غلطیاں کرنے والوں کو معاف کرنے کا مشورہ بھی دیا ۔ انہوں نے پینتھرس قیادت کو مشورہ دیا کہ جب بھی وہ داپنی پارٹی کے کارکنوں یا مخالفین کے ساتھ معاملات کر رہے ہوں تو اس وقت اپنے غصہ اور غیر حساس زبان پر کنٹرول رکھیں ۔ انہوں نے قیادت کو بھگوان شیو کی پیروی کرنے کا مشورہ دیا جس طرح بھگوان شیوا نے اپنے غصے کو اپنے گلے میں قابو کیا تھا جسے پوری دنیا نیل کنٹھ مانتی ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ پینتھرس پارٹی اپنے مقصد انصاف، حقوق اور بنیادی حقوق کے لئے مارچ جاری رکھے گی۔انہوں نے پینتھرس پارٹی کی قیادت اور کارکنوں کو پرسکون دماغ اور معاشرتی نظم و ضبط کے ساتھ اپنے مقاصد کی طرف بڑھنے کا مشورہ دیا تاکہ ہمارے حریف بھی پینتھرس پارٹی کے ساتھ اس کے مارچ میں شامل ہوں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا