کسانوں کو گمراہ کرنے والوں نے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ دبائے رکھی تھی:مودی
لازوال ڈیسک
رائیسین؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ تحریک کے نام پر حزب اختلاف کی جماعتیں کسانوں کو گمراہ اورورغلانے کا کام کرکے اپنی سیاسی زمین تیارکرنے کا کام کررہی ہیں اور کسانوں کو ایسے لوگوں سے ہوشیار اور محتاط رہنا چاہیے ۔مسٹر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ مدھیہ پردیش کے لاکھوں کسانوں سے کسان مہاسمیلن کے ذریعہ خطاب کیا۔ کسان مہاسمیلن ریاست کے رائے سین ضلع ہیڈکوارٹر پر منعقدکیا گیا، جس میں وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، ریاستی بی جے پی صدر وشنودت شرما، متعدد وزراء اور پارٹی عہدیدار موجود تھے۔ مہاسمیلن میں ہوئے مسٹر مودی اور وزیراعلیٰ کا خطاب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ریاست کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی سنا گیا۔مسٹر مودی نے تقریبا 50 منٹ کی تقریر میں صاف طورپر کہا کہ تینوں نئے زرعی قوانین نافذ ہوئے چھ سات ماہ ہوگئے ہیں۔ اس دوران نہ تو منڈیاں بند ہوئیں، کم از کم سہاراقیمت (ایم ایس پی) پر پیداوار کی خریداری بند نہیں ہوئی اور نہ ہی کسانوں کی زمین کے سلسلے میں کوئی خطرہ پیداہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام مستقبل میں بھی بند نہیں ہوں گے لیکن حزب اختلاف جماعتیں ان امور کے سلسلے میں گمراہ کررہی ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ آج وہ ایسے لوگوں کا کچاچٹھا کھولنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگ زرعی شعبے میں اصلاحات سے متعلق سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کو تقریباً آٹھ سالوں تک دبائے بیٹھے رہے۔ ہماری حکومت نے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کو نکالا اور زرعی شعبے میں اصلاحات سے متعلق التزامات کو نافذ کیا۔ اسی ضمن میں زرعی شعبے سے منسلک تین نئے قوانین ملک میں نافذ کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت یہ قانون ملک میں آج سے 30-25 سال قبل نافذ ہوجانا چاہیے تھا۔مسٹر مودی نے کہا کہ جو اصلاحات ان کی حکومت نے نافذ کیے ہیں، وہ سب حزب اختلاف اپنے منشوروں اور تقاریر میں درج کراتے آرہے تھے، لیکن قدم کسی نے نہیں اٹھائے، کیونکہ ان کی نیت صاف نہیں تھی۔ لیکن ہماری حکومت نے ان اصلاحات کو نافذ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل اپوزیشن کو نئے اصلاحات سے تکلیف نہیں ہے، انہیں اس بات کی تکلیف ہے کہ یہ کام ’مودی‘نے کیوں کردیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے ان مطالبات کو پورا کردیا گیا ہے ، جنہیں برسوں سے روکا گیا تھا۔ کسانوں کیلئے جو نئے قوانین بنے ہیں ، گزشتہ دو دہائی سے مرکز ، ریاستی حکومت اور تنظیمیں اس پر غور و خوض کررہی تھیں۔زرعی قوانین کے خلاف سندھو بارڈر پر کسان 23 دنوں سے آندولن کررہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گزشتہ دنوں سے ملک میں کسانوں کیلئے جو نئے قوانین بنے ہیں ، ان کی بہت چرچا ہے۔ یہ زرعی اصلاحاتی قوانین راتوں رات نہیں آئے ہیں ، گزشتہ 20۔ 22 سالوں سے ہر سرکار نے اس پر چرچا کی ہے۔ کم و بیش سبھی تنظیموں نے اس پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے ان مطالبات کو پورا کردیا گیا ہے ، جنہیں برسوں سے روکا گیا تھا۔ کسانوں کیلئے جو نئے قوانین بنے ہیں ، گزشتہ دو دہائی سے مرکز ، ریاستی حکومت اور تنظیمیں اس پر غور و خوض کررہی تھیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں کاروباری اور صنعتی دنیا سے گزارش کروں گا کہ وہ ذخیرہ اندوزری کے جدید نظام بنانے میں ، کولڈ اسٹوریج بنانے میں اور فوڈ پروسیسنگ میں نئے آلات لگانے میں اپنا کردار ادا کریں اور اپنی سرمایہ کاری مزید بڑھائیں۔ یہ صحیح معنوں میں کسانوں کی خدمت ہوگی ، ملک کی خدمت ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زرعی اصلاحاتی قوانین سے وابستہ ایک اور جھوٹ اے پی ایم سی یعنی ہماری منڈیوں کو لے کر پھیلا جارہا ہے ، ہم نے قانون میں کیا کیا ہے ؟ ہم نے قانون میں کسانوں کو آزادی دی ہے ، نیا متبادل دیا ہے۔