تحصیل کاہرہ کے پہاڑی علاقہ جات محکمہ ہارٹیکلچر سے ناواقف:عاصف اقبال بٹ
بابر نفیس
ڈوڈہ؍؍تحصیل کاہرہ کو جموں و کشمیر کی ایک پہاڑی تحصیل کا کہنا کوہی غلط نہیں۔واضع رہے تحصیل کاہرہ نو پنچایتوں پر مشتمل ہے۔پہاڑی علاقہ جات ہونے کے ساتھ ساتھ بچھڑے ہوئے بھی ہیں۔واضع رہے کاہرہ کے 80 فیصد لوگ زمینداری سے ہی اپنی زندگی کا گزر بسر کرتے ہیں۔اس دوران کاہرہ سے تعلق رکھنے والے عاصف اقبال بٹ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے اعلی افسران کو چاہئے کہ وہ کاہرا کو نظرانداز نا کرے۔انہوں نے کہا کہ کاہرہ کے بچھڑے علاقوں کواس دور میں بھی ہارٹیکلچر سے کوہی فایدہ نہ ہونا سراسر ناانصافی ہے۔تحصیل کے اکثر علاقہ جات محکمہ ہارٹیکلچر سے بالکل ناواقف ہیں۔ہارٹیکلچر زون دور ہونے کی وجہ سے کسی بھی پنچایت میں کسی بھی طرح کا کوہی پروگرام نہیں کیا جاتا جن پروگراموں کی وجہ سے لوگوں کو زمینداری کے نئے تجربے کراہے جاتے۔تحصیل کے اکثر زمیندار ان پڑھ ہونے کی وجی سے وہ آہنی زمین سے اس قدر فایدہ نہیں اٹھا سکتے جس طرح سے زمین فائدہ دینے کا عبور رکھتی ہے۔سانیسی دنیا سے میں جو زمینداری کے طریقہ کار استعمال کیے جاتے ہیں اس سے تحصیل کے کئی علاقہ جات کے لوگ بالکل بے خبر ہیں اورکوہی فایدہ بھی نہ اٹھا سکتے۔ہارٹیکلچر زون کی کمی کاہرہ کے ہر ایک باشندے کو محسوس ہوتی ہے۔اس ترقی افتہ دور میں کسی تحصیل کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہونا انہی باتوں سے ظاہر ہوتی ہے۔کاہرہ یوتھ ایسوایشن نے لفٹینٹ گوارنر سے اپیل کی وہ کاہرہ کو الگ سے ہارٹیکلچر زون کا درجہ دیں تاکہ غریب عوام کو بھی محکمہ سے فایدہ حاصل ہو۔