جموں و کشمیر میں بجلی نجکاری کیا یہاں کے دور دراز علاقوں میں بجلی کے نظام کو صحیح کرنے کا سبب بن سکتی ہے ؟ یہ ایک مشکل سوا ل جس کا جواب اگر ہاں میں دیاجائے محکمہ کے ملازمین اس بات سے قطعی خوش نہیں ۔ بات دراصل یہ ہے دور دراز علاقہ جات میںبنیادی ڈھانچہ مظبوط نہ ہونے کی وجہ سے بجلی محکمہ کی کارکردگی پر کئی طرح کے سوال اُٹھتے ہیں۔ اگر چہ الکٹری سٹی ترمیمی بل 2020کو منسوخ کرنے کے لئے ملک احتجاج بھی ملک کے مختلف حصوں میں ہوئے ہیں ۔ اس بل کے مطابق اخراجات سے کم میں بجلی کسی کو فراہم نہیں کی جائے گی اور سبسڈی ختم کی جائے گی بجلی انجینئروں کا ماننا ہے اس سے صارفین کو زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑھے گا ۔ بجلی فیڈریشنوں نے کسان اور عام صارفین سے اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔ زمینی سطح محکمہ بجلی کی کارکرگی سے صارفین خوش نہیں ہیں اور لائنوں پر یا پھر دور دراز علاقہ جات میں بجلی مرمت کاری کرنے والے چھوٹے ملازمین حکومت کے اُن کے تئیں لئے گئے فیصلوں سے ناراض رہتے ہیں جسکا نتیجہ کما حقہ بجلی ملازمین عوام کے ساتھ انصاف نہیںکرسکتے ہیں ۔ زمینی سطح پر حال یہ ہے کہ آج بھی کہیںبجلی کے کھمبے نہیں ہیں تو کہیںبجلی ترسیلی لائین کے لئے صارفین کو برسوں انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ کئی علاقے آج بھی بجلی جیسی اہم سہولت محروم ہیں بعض جگہوں پربجلی ہونے کے باوجود بھی سارے علاقوں میںنہیں پہنچی ہوئی ۔ پہاڑی علاقاجات میں سردیوں کے دن آتے ہی کئی کئی دنوں تک بجلی غائب رہتی ہے ۔ اس بات میں بھی کوئی شک نہیں زمینی سطح پر بجلی ملازمین کی بجلی کی مرمت کاری کے لئے قربانیاں بھی ہیں لیکن ابھی بھی بہت محنت کی ضرورت ہے ۔ سرکا ر کو بجلی صارفین اور ملازمین کے حق بہتر فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔کیونکہ ہر علاقے کے ہر باشندے کو بجلی فراہم کرنا سرکاری کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ اور صارفین کی بھی یہ ذمہ داری بنتی ہے بجلی کی فضول خرچی سے مکمل اجتناب کریں۔ بجلی کا استعمال ضرورت کے مطابق کریں ۔جموںوکشمیرکے دیہی علاقوں میں بجلی کی ترسیلی لائن موت کاجال ہیں کیونکہ وہ زمینوں کوچھورہی ہوتی ہیں، کہیں رسیوں کیساتھ باندھی ہوتی ہیں تو کہیں وہ لکڑی کے کھمبوں پرہوتی ہیں،حتیٰ کہ سبزپیڑوں کوہی کھمبوں کی جگہ استعمال میں لایاگیاہے، جس سے ہرسال کئی جان لیوا حادثات ہوتے ہیں اور ایسے حادثات کاخطرہ ہر وقت بنارہتاہے،بجلی کیلئے دین دیال اوپادھیائے ،سوبھاگیائے یوجنا،گرام جیوتی یوجناجیسی قابل ذکراسکیمیں ہیں، لیکن ان پرعمل آوری نہ کے برابرہے، یہ خرد برد کانتیجہ ہے یاسرکاری حکام کی غفلت کانتیجہ یہ حقیقت وہی جانتے ہیں لیکن عام لوگوں کیلئے بجلی نایاب ہے، اوراگرہے وہ توترسیلی لائنیں اُن کی زندگیوں کیلئے خطرے کاباعث ہیں،محکمہ بجلی کابڑاآپریشن درکارہے۔