دیہات ہماری معیشت، معاشرت اور سیاست ڈھانچے کی بنیاد :سنہا

0
0

کہادیہاتوں کی ترقی سے ہی ہم گرام اودھے سے بھارت اودھے تک پہنچ سکتے ہیں
لازوال ڈیسک

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج ورچیول طریقۂ کار کے تحت دوسرے سٹیٹ کنکلیو برائے راشٹر سرپنچ سنسد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیہات ہماری معیشت، معاشرت اور سیاست ڈھانچے کی بنیاد ہے اور گزشتہ 73برسوں کے دوران انہوں نے بھارت کی ترقی میں اہم رول ادا کیا ہے اور دیہاتوں کی ترقی سے ہی ہم گرام اودھے سے بھارت اودھے تک پہنچ سکتے ہیں ۔کنکلیوکا انعقاد ایم آئی ٹی سکول آف گورنمنٹ نے کیا تھا مرکزی وزیر برائے سڑک، ٹرانسپورٹ اور بہت چھوٹے اور درمیانی درمیانہ درجہ انٹرپرائززنتن گڈکری ، بانی ایم آئی ٹی سکول آف گورنمنٹ راہول کراد اور ملک بھرکے سرپنچوں نے تقریب میں ورچیول تقریب میں حصہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تین سطحی پنچایتی راج نظام جموں میں غیر موجود تھا تاہم حالیہ اقدامات سے ہم نے ضلع سطحی پنچایتی اداروں میں دیہی سطح اور بلاک سطح نظام میں شامل کیا ۔ اب یہ ملک کے دیگر ریاستوں میں موجود بنیادی سطح کی جمہوریت کی صحیح شکل ہے۔کئی دہائیوں تک بہترانتظامیہ کی عدم دستیابی کے بعدجموں و کشمیر ایک روشن مستقبل کی طرف رواں دواں ہے۔ ترقیاتی عمل میں پنچایتوں کا بہت بڑا رول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف مضبوط ارادیت ، برادری کی شراکت ، اتحاد اور اچھی حکمرانی ہی ترقی یافتہ دیہات کا مقصد حاصل کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے۔اپنے خطبے میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گاندھی جی خودکفیل دیہاتوں میں یقین رکھتے تھے اور اس ضمن میں ہم مختلف دیہی پیداوار کو جیو ٹیگنگ یقینی بنارہے ہیں اور دیہاتوں میں فوڈ پروسسنگ پلانٹ اور تھریشر نصب کررہے ہیں اور اس کے علاوہ کھیتی باڈی کی جدید کاری کے لئے ٹریکٹر بھی رعایتی نرخوں پر فراہم کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں وکشمیر کی طرف سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات ، پنچایتی راج اداروں کی مدد سے لوگوں کی ترقیاتی ضروریات اور ان کی فراہمی کے مابین خلا کو پُرکیا جارہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ تمام اضلاع میں ڈھائی کروڑ روپے فراہم کئے گئے اور ہرپنچایت کو نامکمل کاموں کو مکمل کرنے کے لئے دس لاکھ فراہم کئے گئے ۔ اس کے علاوہ ہر پنچایت کے پاس اور 14ویں مالی کمیشن کے تحت رقومات فراہم کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت افسران نے دیہاتوں کا دورہ کر کے وہاں عوام سے ان کی ترقیاتی ضروریات کے بارے میں تجاویز طلب کیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت بیک ٹو ولیج کے مختلف مراحلے مرتب کئے گئے جن میں جن ابھیان ، انت گرام ابھیان ، جن سنوائی ابھیان قابل ذکر ہے ۔ ہربدھ وار عوام سطح تک پہنچنے کے لئے مختص رکھنے کے لئے سرکاری سکیموں سے متعلق جانکاری عام کی جاسکے ۔ اس مدت کے دوران عوا م کو آدھار کارڈ ، کسان کریڈٹ کارڈ ، جے کے ہیلتھ سکیم کار ، ایم جی نریگا اوردیگر خدمات فراہم کی گئیں ۔ہمارا ایک مقصد گاؤں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا تھا۔ ہر پنچایت سے دو نوجوانوں کا منتخب کیا گیا اور انتظامیہ کی جانب سے ان کے کاروباری منصوبے کے قیام کے لئے انہیں مدد فراہم کی گئی تھی۔ ہمیں یقین تھا کہ ایسے نوجوان مزید کم از کم 8 دیگر نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ابھی تک ہم نے 8600 ہدف پار کر لیاہے اور زائد از 12ہزار نوجوانوں کو اپنی تجارتیں قائم کرنے کے لئے مدد فراہم کی ۔انہوں نے مزیدکہا کہ اس کے علاوہ ہرپنچایت کو دو بڑے ڈسٹ بین منریگا فنڈ کے تحت صفائی کرمچاروں کو فراہم کئے گئے۔سپورٹس کٹس اور کھیل میدان بھی فراہم کئے گئے تاکہ دیہاتوں میں کھیلوں کی صلاحیتوں کو نکھارا جاسکے اسی طرح 890 سے زیادہ خالی سرکاری عمارتوں کی نشاندہی ان کی ضرورتوں کے مطابق پنچایتوں کے استعمال کے لئے کی گئی۔ اس ایکشن پر مبنی فریم ورک کی وجہ سے ہی ہم 100 دن کے اندر 125 سے زیادہ کام مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا مزید کہا کہ عوامی شکایات کی تیزتر ازالے کے لئے کوئی ادارہ جاتی میکانزم نہیں تھا اور اب ایل جی کی ملاقات کے تحت ہر ماہ میں یوٹی کے متعدد وفود اور افراد سے مل کر شنوائی کرتا ہوں اور موقعہ پر ہی ان کے ازالے کی ہدایت دیتاہے ۔21روزہ جن ابھیان کے دوران چالیس ہزار عوامی شکایات میں 20ہزار شکایات کو موقعہ پر ہی ازالہ کیا گیا اور اب ہم دور دراز پنچایتوں کا جائز ہ لینے کے لے ویب پورٹل شروع کر رہے ہیں۔ اس سے یوٹی کی تمام پنچایتوں کی نگرانی کرنے میں مددملے گی۔ جموںوکشمیر پی ایم جی ایس وائی کے لئے کارکردگی کرنے والے تمام یوٹی میں صف اول پر ہے اور اس نوقعیت پہلے اقدام کے تحت حکومت نے پچانچ لاکھ روپے صحت بیمہ دستیاب رکھا رہے ۔ اسیے کئی اقدامات سے یوٹی حکومت لوگوں کی آرزئوں کو پورا کر رہی ہے ۔جہاں تک پی ایم جی ایس وائی میں کارکردگی کا تعلق ہے تو جے اینڈ کے تمام ریاستوں اور یوٹیز میں صف اول پر ہے ۔ حکومت نے اپنی نوعیت کے پہل میں پہلے بغیر کسی امتیاز کے ہیلتھ انشورنس کے 5 لاکھ روپے میں توسیع کردی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس طرح کے بہت سے اقدامات سے یوٹی حکومت لوگوں کی آرزئوں کو پورا کر رہی ہے ۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا