مرکزی حکومت کسانوں کے مسئلوں کو جلد حل کرے :امریندرسنگھ
لازوال ڈیسک
کلکتہ ؍؍مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے جمعرات کو دھمکی دی ہے کہ اگر’’کسان مخالف‘‘نئے زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا گیا تو ملک گیر احتجاج شروع کیا ہے ۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا کے ذریعہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی سخت مذمت کی ہے ۔ ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ میں کسانوں کی زندگی اور ان کے معاش کو لے کرفکر مند ہوں ،مرکزی حکومت کو بہر صورت ‘‘کسان مخالف بل’’ واپس لینا ہی ہوگا۔اگر مرکزی حکومت کسانوں کی آواز نہیں سنتی ہے تو ہم ریاست بھر میں احتجاج کریںگے اور ملک کے دیگر حصوں میں بھی ہم احتجاج کریں گے ۔ممتا بنرجی کایہ بیان مرکزی حکومت اور کسان کے نمائندوں کے درمیان مذکرات سے قبل آیا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے 4دسمبر کو آل انڈیا ترنمول کانگریس کا اجلاس طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں ہم زرعی قوانین کے تئیں غور کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کی وجہ سے ضروری اشیائ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں ۔عام انسانوں کے دائرہ اختیار سے نکل رہا ہے ۔اس لئے مرکزی حکومت کو اس قانون کو واپس لینے پر غور کرنا ہوگا۔ممتابنرجی نے لکھا ہے کہ مرکزی حکومت ریلوے ، ایئر انڈیا ، کوئلہ ، بی ایس این ایل ، بی ایچ ای ایل ، بینک ، دفاع ، وغیرہ بیچ نہیں سکتی ے ۔ غیر منقولہ تخریب کاری اور نجکاری کی پالیسی کو واپس لے لیں۔ ہمیں اپنی قوم کے خزانوں کو بی جے پی پارٹی میں تبدیل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ مشتعل کسانوں نے بدھ کے روز مطالبہ کیا تھا کہ مرکز پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے اور نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے پر غور کر کیونکہ انھوں نے دھمکی دی تھی کہ دہلی میں دیگر سڑکیں بند کردی جائے گی ۔کسانوں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے سے قبل کل رات مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور وزیر ریلوے پیوش گوئل کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور کسانوں کی ناراضگی دور کرنے پر غور کیا تھا۔وہیںپنجاب کے وزیراعلی کیپٹن امرندر سنگھ نے زرعی قانونوں کی وجہ سے پیچیدہ ہوئے حالات کے جلد حل کرنے پر جمعرات کو زور دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کو ان قانونوں کے سلسلے میں پھر سے غور کرنا چاہئے ۔کیپٹن سنگھ نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہا کہ کسانوں کی تحریک سے جہاں ریاست کی معیشت پر نامناسب اثر پڑ رہا ہے ،وہیں قومی سلامتی کے لئے شدید خطرہ پیدا ہوا ہے ۔وزیراعلی نے کسانوں کے مسئلے کو حل کنرے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ مرکزی حکومت کسانوں کی پریشانیوں کو سلجھانے کو یقینی بنائیں۔وزیراعلی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حالانکہ وہ اور ان کی حوکمت ثالثی کے لئے کسی بھی طرح شامل نہیں ہے اور مسئلے کو مرکزی حکومت اور کسانوں کی طرف سے حل کیا جانا ہے ۔کم از کم امدادی قیمت کو محفوظ بنانے اور منڈی نظام پر مبنی اے پی ایم سی کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلی نے حکومت سے کسانوں کی بات کھلے دل سے سننے کی اپیل کی ہے جس سے پنجاب اور دیگر ریاستوں سے شامل بڑی تعداد میں خواتین سمیت کسان اپنے اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔