’’ہندوستان کو ’ہندو راشٹر‘ قرار نہیں دے سکتے تو مجھے مرنے کی اجازت دیں‘‘
لازوال ڈیسک
ایودھیا: اترپردیش کے ضلع ایودھیا میں معروف پیٹھ تپسوی چھائونی رام گھاٹ کے مہنت پرمہنس داس نے صدر جمہوریہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دینے کا اعلان کیا جائے یا پھر انہیں اپنی مرضی سے مرنے کی اجازت دی جائے۔تپسوی چھائونی رام گھاٹ کے مہنت پرمہنس داس نے اپنی یوم پیدائش پر سات نکاتی مطالبہ کے سلسلے میں صدر جمہوریہ کو خط لکھا ہے۔ ساتھ ہی مطالبہ پورا نہ ہونے پر خودکشی کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔پرمہنس داس نے آبادی کنٹرول قانون، یکسان سول کوڈ، ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دینے، بیٹوں کا مفت علاج، گائے کو قومی ورثہ، رام چرت مانس کو قومی کتاب قرار دینے کے ساتھ صلاحیت کی بنیاد پر بے روزگاروں کو نوکری دینے کا مطالبے کے ساتھ صدر جمہوریہ کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔پرمہنس داس نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبے کو پورا نہیں کرتی ہے تو ہمیں اپنی مرضی سے مرنے کی اجازت دے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوراشٹر کے مطالبے کے سلسلے میں ابھی کچھ دن قبل ہی پرمہنس داس غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ جنہوں نے اپنی بھوک ہڑتال امت شاہ کے ذاتی سکریٹری سے فون پر بات چیت کے بعد ختم کی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی وہ رام مندر کی تعمیر کے لئے 12دنوں کی بھوک ہڑتال کرچکے ہیں۔ ساتھ ہی خودسوزی کا اعلان کر کے بھی سرخیوں میں آئے تھے۔