مودی حکومت کی تجاویز کو کسانوں نے کیا مسترد

0
0

میٹنگ بے نتیجہ ختم، مظاہرہ رہے گا جاری،3 دسمبر کو پھر ہوگی ملاقات
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍کسان تنظیموں نے منگل کو زرعی مسائل کے حل کے لئے کمیٹی بنانے کی حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا اور احتجاج کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔تقریبا ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ کے بعد ، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین اچھا مکالمہ ہوا ہے اور بات چیت جمعرات کو بھی جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی مشکلات کے حل کے لئے کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی تھی ، لیکن اس پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔اس میٹنگ میں وزیر خوراک و سپلائی وزیر پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت سوم پرکاش اور 35 کسان قائدین نے شرکت کی۔ اجلاس سہ پہر 3 بجے وگیان بھون میں شروع ہوا۔کسانوں کے نمائندوں نے کہا کہ اگر حکومت امن چاہتی ہے تو اسے کسانوں کی مشکلات کو حل کرنا چاہئے۔ کسان اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔دریں اثنا ، مہاراشٹر اور کئی دیگر ریاستوں کے کسان نمائندے اس تحریک سے اظہار یکجہتی کے لئے قومی دارالحکومت آئے۔کسان لیڈروں اور مودی حکومت کے نمائندوں کے درمیان آج ہوئی میٹنگ بے نتیجہ ختم ہو گئی۔ حکومت کے نمائندوں کے ذریعہ پیش کردہ تجاویز کو کسانوں نے مسترد کر دیا اور وہ اس بات پر بضد رہے کہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لیا جائے کیونکہ یہ کسان مخالف ہیں۔ میٹنگ کے بعد فیصلہ لیا گیا کہ پرسوں یعنی 3 دسمبر کو ایک بار پھر کسان لیڈران اور حکومتی نمائندوں کے درمیان بات چیت ہوگی۔ اس درمیان آج کی میٹنگ میں شامل 35 تنظیموں کے کسان لیڈران نے مظاہرہ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ حکومتی نمائندوں کی جانب سے آج تین وزراء نریندر سنگھ تومر، پیوش گویل اور سوم پرکاش نے کسان لیڈران کے مسائل سنے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا