ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے
محمد جعفر بھٹ/نریندرسنگھ
جموں؍؍جموں و کشمیر فورم فار پیس اینڈ ٹریٹوریل انٹگریٹی نے مرکزی حکومت سے سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان فیصلوں سے جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق کمزور ہوا ہے۔فورم کا کہنا ہے کہ الحاق کے تین تاریخی دستاویزات میں سے دو کو ختم کرنے پر ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے۔ان باتوں کا اظہار فورم کے سرپرست اعلیٰ اور سابق رکن پارلیمان شیخ عبدالرحمان نے جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے کیا۔انہوں نے کہا: ‘الحاق کے تین تاریخی دستاویزات تھے ان میں سے دو کو دفعہ 370 کی تنسیخ کے ساتھ ہی ختم کر دیا گیا اور اب مہاراجہ کا ایک ہی دستاویز ہے جس پر الحاق منحصر ہے، میں سمجھتا ہوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو اس کے لئے جموں وکشمیر کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے’۔موصوف نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق کی حمایت کرتے ہیں لیکن جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ واپس دیا جانا چاہئے اور یہاں جلدی انتخابات منعقد کئے جانے چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلوں سے الحاق کمزور ہوا ہے لہٰذا ان کو واپس لیا جانا چاہئے۔شیخ عبدالرحمان نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی کہ وہ مرکزی و ریاستی حکومتوں کے نام نوٹس جاری کر کے ان سے جواب طلب کرے۔انہوں نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1947 میں الحاق نامے پر دستخط کیا تھا اور جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ بن گیا تھا۔