روزگار پالیسی ترتیب ترتیب دی جارہی ہے ،نوجوانوں کی فلاح وبہبود پہلی ترجیح :لیفٹیننٹ گور نر
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی فلاح وبہبود کو پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گور نر منوج سنہا نے سنیچر کے روز اعلان کیا ہے کہ اگلے 5 برسوں میں جموں وکشمیر سے مکمل طور پر بے روزگاری ختم ہوجا ئے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جموں وکشمیر یوٹی کی انتظامیہ ایک پالیسی ترتیب دے رہی ہے ۔شہر آفاق ڈل جھیل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گور نر نے کہا کہ یو ٹی انتظامیہ کی طرف سے روزگار کی پالیسی بنائی جارہی ہے اور آئندہ پانچ برسوں میں جموں وکشمیر سے بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ منوج سنہا نے کہا کہ آج ملک کے بڑے کاروباری گھرانوں(بزنس ہائوسز) نے ورکشاپ میں شرکت کی اور اس پر غور کیا کہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے کیا کیا جاسکتا ہے۔ان کا کہناتھا کہ آج کی ورکشاپ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو مناسب مشورے دینا تھا۔لیفٹیننٹ گو رنرنے کہا کہ حکومتی سطح پر ہم روزگار کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں اور اگلے پانچ برسوں میں جموں وکشمیر سے بے روزگاری ختم ہوجائے گی۔ڈائریکٹر آئی آئی ایم جموں، بی ایس سہائے نے ورکشاپ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت کو رضاکارانہ تنظیموں کی حوصولہ افزائی کر نی چاہئے اور آگے آکر جموں و کشمیر میں’’ یوتھ ریچ آئوٹ‘‘ کے دائرہ کار کو وسیع کرنا چاہئے۔اس موقع پر ’’اشوک لے لینڈ ‘‘نے دیہی اسکولوں کے قیام کی تجویز پیش کی جہاں اسکول چھوڑنے والے نوجوانوں(اسکول ڈراپ آئوٹ اسٹوڈنٹس) کی مہارت سیکھنے کے لئے داخلہ لے سکیں اور جہاں ان کو تجارت کرنے کے بنیادی گر سکھائے جانے چاہئے تاکہ وہ اپنا مستقبل محفوظ بنا سکیں ۔ورکشاپ کے کچھ شرکاء نے ایک پورٹل اور کال سنٹرز بنانے پر بھی زور دیا جو کیریئر سے متعلقہ مواد ، آگاہی اور مہارت ، تعلیم اور روزگار کے حصول سے متعلق مواقع فراہم کرتے ہیں۔بہت سارے شرکاء نے بنیادی سطح پر ہنرمندی کے پروگراموں کی حمایت کی تاکہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی نشاندہی کی جاسکے اور بیک وقت ان کی صلاحیت سازی کی جاسکے۔ اس دوران جموں کشمیر یونین ٹیر ٹری میں یوتھ انگیز منٹ پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد جموں کشمیر حکومت نے آج یہاں ایس کے آئی سی سی میں کیا ۔ ورکشاپ کا افتتاح لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے کیا ۔ اشوک لیلین، آئی سی آئی سی آئی فاؤنڈیشن بمبئی اسٹاک اکسچینج یونیورسٹیوں آئی آئی ایم ایس /آئی آئی ٹی ایس اور ملک بھر کے صنعتی سربراہ اور پالیسی اینالسٹوں نے شرکت کی ۔ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کیلئے مواقعے اور بنیادی ڈھانچہ قائم کر کے اُن کے مسائل کا ازالہ کرنے اور انہیں صنعتکاری ، خود روز گار کمانے اور نوجوانوں کیلئے روزی روٹی کے مواقعے فراہم کرنا ہے ۔ اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں تربیت فراہم کرنے کیلئے ایک ادارہ جاتی میکنزم قائم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسے کئی اقدامات اٹھائے گئے تا ہم اُن کے تحت تمام لوازمات پورے نہیں ہو سکے اس لئے اب ایک ایسے پروگرام کی ضرورت ہے جس کے تحت اس مقصد کیلئے تمام وسائل کو مجتمع کر کے نوجوانوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کا مقصد حاصل کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ٹھوس منصوبہ بندی اور فوری عمل آوری میں یقین رکھتا ہوں اور مشن یوتھ کے تحت ادارہ جاتی میکنزم کا مقصد ایک ٹھوس لایحہ عمل مرتب کر کے معین مدت کے اندر اس کی عمل آوری یقینی بنانا ہے ۔ اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ 200 کروڑ روپے ابتدائی بنیادی ڈھانچہ اور ادارہ جاتی مدد کیلئے مختص رکھے گئے ہیں یہ رقم جدید ترین مرکز قائم کرنے اور مختلف اضلاع میں بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے پر صرف کئے جائیں گے ۔ لفٹینٹ گورنر نے صنعتی رہنماؤں کو جموں کشمیر میں پروگرام کو مرتب کرنے اور زمینی سطح پر اس کی کامیاب ؑمل آوری یقینی بنانے کیلئے جموں کشمیر کے شراکتدار بننے کیلئے کہا ۔ انہوں نے قومی سطح پر سرمایہ کاروں اور صنعتی ماہرین کو ایک فعال بنیادی ڈھانچہ اور یو ٹی کے نوجوانوں کیلئے روز گار کے مواقعے پیدا کرنے کیلئے کہا ۔ اس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری باغبانی و زراعت ، لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، ناظمِ اطلاعات ، آئی جی بی ایس ایف ، آئی جی سی آر پی ایف ، مختلف محکموں کے سربراہ ، اعلیٰ افسران ، صنعتکار اور ملک بھر کے ماہرین موجود تھے ۔